Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں او آئی سی سفارتی مشن کی نئی عمارت کا افتتاح 

اس موقع پر افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور دیگر حکام موجود تھے( فوٹو ٹوئٹر او آئی سی)
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اتوار کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)  سفارتی مشن کی نئی عمارت کا افتتاح کیا گیا ہے۔
اس موقع پر افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی، او آئی سی کے رکن ممالک کے  سفارتی مشنوں کے سربراہ، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ 
او آئی سی کے بیان کے مطابق تنظیم کے سیکریٹری جنرل کی نیابت کرتے ہوئے نجی ایلچی طارق علی بخیت نے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ’ او آئی سی افغانستان کی تائید وحمایت کے عہد پر قائم ہے۔ او آئی سی کے سفارتی مشن کو سہولتیں اور سیکیورٹی فراہم کرنے پر افغان حکام کے ممنون ہیں‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب بھی شکریے کا مستحق ہے جس نے او آئی سی کے نئے دفتر کے  قیام کے سلسلے  میں مالی تعاون فراہم کیا ہے۔‘
طارق علی بخیت نے کہا کہ ’او آئی سی مسلم وزرائے خارجہ کی تفویض کردہ سرپرستی کے حوالے سے اپنے عہد و پیمان پورے کرتی رہے گی‘۔ 
کابل میں او آئی سی کے دفتر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد العیاش نے کہاکہ’ او آئی سی کے سفارتی مشن کا نصب العین مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے  حوالے  سے افغانستان کی مدد کرتے رہنا ہے‘۔ 
افغان وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغان حکام  او آئی سی کو تمام مطلوبہ خدمتیں فراہم کرتے رہیں گے۔
تقریب میں جنرل سیکریٹریٹ کا وفد معاون سیکریٹری جنرل برائے  سیاسی امور یوسف الضبیحی کی سربراہی میں شریک تھا۔
علاوہ ازیں افغانستان کے لیے اسلامی  تعاون تنظیم (او آئی سی) سیکریٹری جنرل کے ایلچی طارق علی بخیت نے  افغانستان کے وزیر خارجہ اور وزیر انصاف سے الگ الگ ملاقات کی ہے۔
طارق علی بخیت نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور وزیر انصاف عبدالحکیم شریعی سے سیاسی، قانونی، انسانی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
او آئی سی افغانستان کے  حالات کے حوالے سے مسلم وزرائے  خارجہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی نگرانی کررہی ہے۔ دونوں وزرا سے طارق بخیت کی ملاقاتیں اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔

شیئر: