اسرائیل کو فلسطینی علاقوں کے الحاق سے روکا جائے: اوآئی سی اعلامیہ
اسرائیل کو فلسطینی علاقوں کے الحاق سے روکا جائے: اوآئی سی اعلامیہ
بدھ 10 جون 2020 21:31
او آئی سی نے بدھ کو اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا ہے (فوٹو ٹوئٹر)
مسلم وزرائے خارجہ نے ہنگامی وڈیو اجلاس میں فلسطین سے متعلق اسرائیلی اقدام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ہنگامی وڈیو اجلاس میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی حکام کو مقبوضہ فلسطینی علاقے اپنی خودمختاری میں شامل کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) نے بدھ کو اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا کہ او آئی سی کی مجلس عاملہ نے ہنگامی وڈیو اجلاس وزرائے خارجہ کی سطح پر کیا ہے۔
وزرا ئے خارجہ نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے کسی بھی حصے کو اپنی خود مختاری میں شامل کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ غورالاردن ہو یا بحر مردار کا شمالی علاقہ ہو یا فلسطین کے وہ علاقے ہوں جہاں یہودی بستیاں بسائی گئی ہیں یا نام نہاد دیوار تقسیم ہو۔ ان میں سے کسی کو بھی اسرائیلی قلمرو میں شامل کرنے کی دھمکی اب تک کے تمام معاہدوں کی منسوخی کے سرکاری اعلان کے مترادف مانی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیل کے کسی بھی ایسے اقدامات کامطلب یہ لیا جائے گا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازع کے تصفیہ پر حرف تنسیخ پھیر رہا ہے۔ اسرائیل کا یہ اقدام استعماری پالیسی شمار ہوگی۔ فلسطینی عوام کے تاریخی، قانونی اور سیاسی حقوق کے خلاف کھلی جارحیت مانی جائے گی۔ اسے اقوام متحدہ کے منشور بین الاقوامی قانون کے اصولوں ، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے ضوابط کی کھلی خلاف ورزی شمار کیاجائے گا۔
وزرائے خارجہ نے اسرائیلی حکومت کو انتباہ دیا کہ فلسطین میں استعماری پالیسی اور اقدامات کی تمام تر ذمہ داری اس کی ہوگی۔
اجلاس نے اسرائیل کی جارحانہ خطرناک دھمکیوں کو پوری قوت سے مسترد کردیا اور خبردار کیا کہ اس کے خلاف تمام سیاسی، قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
مسلم وزرائے خارجہ نے توجہ دلائی کہ جو بھی فریق کسی بھی شکل میں اسرائیل کے جارحانہ اقداما ت کی حمایت یا مدد کرے گا وہ بھی قابل مذمت ہوگا۔
اعلامیے میں 19 مئی 2020 کو فلسطینی قیادت کی جانب سے جاری کردہ تمام فیصلوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔
مسلم وزرائے خارجہ نے 1967 کے دوران ناجائز طریقے سے ہتھیائے ہوئے فلسطین کے کسی بھی علاقے کو اسرائیلی خودمختاری میں شامل کرنے کی کسی بھی کوشش یا کسی بھی فریق کی جانب سے اس کی حمایت میں جاری کردہ بیان کی بھی مذمت کی اور فلسطینی اتھارٹی کو یقین دلایا کہ مسلم ممالک اس کے سیاسی، قانونی اقدامات کو کامیاب بنانے کے لیے ہر طرح کی سیاسی، قانونی، تکنیکی اور مالی مدد دیں گے۔