Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو اپنی غلطی تسلیم نہ کرے وہ لیڈر ہی نہیں: آرمی چیف جنرل باجوہ

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تقریب میں نوجوان کھلاڑیوں میں گھل مل گئے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’لیڈر وہی ہے جو اپنی غلطی تسلیم کرے، لیڈرشپ کی مختلف صلاحیتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ مشکل فیصلے کرتا ہے اور مشکل فیصلہ درست ثابت ہو جائے تو ٹھیک ورنہ غلط ثابت ہونے کی صورت میں غلطی کو تسلیم کرتا ہے، جو اپنی غلطی تسلیم نہ کرے وہ لیڈر ہی نہیں۔‘
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں شرکت کے دوران کیا۔
 پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے علاوہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ 
اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرکٹ پر دلچسپ تبصرے کیے اور کھلاڑیوں کو کرکٹ سے متعلق ٹپس بھی دیے۔
وہ باری باری ہر کھلاڑیوں کے پاس گئے اور کافی دیر تک ان کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف رہے۔
کرکٹرز کو لیڈرشپ کے حوالے سے مشورے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’لیڈر مشکل فیصلے بھی کرتا ہے، کبھی وہ کامیاب ہو جاتا ہے اور کبھی ناکام، کامیابی کی صورت میں خاموش ہونا چاہیے اور اگر ناکام ہو تو اپنی غلطی تسلیم کر لینا چاہیے، وہ لیڈر ہی نہیں جو اپنی غلطی تسلیم نہ کرے۔‘ 

جنرل باجودہ نے کھلاڑیوں کو فٹنس بہتر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فٹنس پر کوئی کمپرومائز نہ کرنا۔ (فوٹو: اردو نیوز)

جنرل قمر جاوید باجوہ شاہین شاہ آفریدی کی ٹیبل پر گئے اور ان سے ان کی انجری کے بارے میں دریافت کیا۔ حال میں آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فائنل میں اگر شاہین آفریدی انجری کا شکار نہ ہوتے تو ہم میچ جیت جاتے۔ 
آرمی چیف نے ٹی20 کے فائنل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری ٹیم میں ایسے کھلاڑیوں کی کمی تھی جو اننگز کو لے کر چلتے۔ بین سٹوکس نے 49 یا 50 گیندیں کھیل کر 51 رنز سکور کیے اس طرح کی اننگز پاکستان کی طرف سے کسی نے نہیں کھیلی ،اگر بین سٹوکس کی طرح اننگز کو بڑھایا جاتا اور 15 سے 20 رنز مزید بنالیتے تو وہی رنز میچ کا نتیجہ بدل سکتے تھے۔‘
خیال رہے کہ ٹی 20 ورلڈکپ کے فائنل میں انگلش آل راونڈر بین سٹوکس نے 49 گیندوں پر 52 رنز سکور کیے اور انگلینڈ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کو فٹنس بہتر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘فٹنس پر کوئی کمپرومائز نہ کرنا، بچو فٹنس بہتر کرو، مثبت انداز میں کھیلو اور تعلیم پر توجہ دو۔‘
نوجوان فاسٹ بالر محمد وسیم جونئیر کو بالنگ ٹپس دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ فائنل میں آپ آگے زیادہ گیند بازی کر رہے تھے اپ کو تھوڑی شارٹ گیند کروانی چاہیے تھیں کیونکہ پیچھے کی ہوئی گیندوں میں بولرز کو مدد مل رہی تھی۔
نوجوان بلے باز محمد حارث کی کارکردگی کو آرمی چیف نے سراہتے ہوئے کہا کہ آپ نوجوان ہیں اور جارحانہ انداز میں کرکٹ کھیلتے ہیں۔ ’اسی طرح جارحانہ مزاج کے ساتھ آپ نے کرکٹ کھیلنی ہے، آپ میں ٹیلنٹ موجود ہے آپ پاکستان کے لیے لمبے عرصے تک کھیل سکتے ہیں۔‘

آرمی چیف نے انڈیا کے خلاف میچز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دور تھا کہ انڈیا کی ٹیم پاکستان سے ہمیشہ ہارتی تھی۔ (فوٹو: اردو نیوز)

قمر جاوید باجوہ سے جب پوچھا گیا کہ آپ کا پسندیدہ کھلاڑی کون ہے تو انہوں نے کہا کہ ’کسی ایک کھلاڑی کا نام لوں گا تو باقی ناراض ہو جائیں گے تاہم ٹی 20 کرکٹ کی حد تک شاداب خان بہترین کھلاڑی ہیں اور اچھے آل راونڈر ہیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ زمبابوے کے خلاف میچ بھی انہوں نے ہی ہروایا۔ ایک چھکا لگانے کے بعد آوٹ کیوں ہوئے؟ جس پر شاداب خان نے برجستہ جواب دیا کہ ’سر یہ قدرت کا نظام تھا میں آوٹ ہوگیا۔‘
آرمی چیف نے نائب کپتان محمد رضوان کی طرف مڑ کر کہا کہ نماز کی امامت تو آپ ان کی کرتے ہی ہیں، تعلیم پر بھی ان کو توجہ دلائیں، کھیل کے ساتھ پڑھائی بھی کریں۔
آرمی چیف نے انڈیا کے خلاف میچز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک دور تھا کہ انڈیا کی ٹیم پاکستان سے ہمیشہ ہارتی تھی، پھر وہ دور بھی آیا پاکستان انڈیا سے ہمیشہ ہی ہارنے لگ گیا، اب دوبارہ پاکستان کی ٹیم کھڑی ہو رہی ہے۔‘
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021 کے میچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے بتایا گیا کہ ہم ورلڈ کپ میں کبھی انڈیا سے نہیں جیتے، اب ہم نے انڈیا کو ایک سال پہلے بھی شکست دی، پھر ایشیا کپ میں ہرایا، اس ورلڈکپ میں بھی ہم میچ آخر تک لے کر گئے۔ ‘
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اس تقریب میں آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک موجود رہے اور نوجوان کھلاڑیوں میں گھل مل گئے۔ 

شیئر: