منگل کی رات کو ارجنٹائن نے کروشیا کو صفر کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے کر فٹ بال ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
قطر کے لوسیل سٹیڈیم میں کروشیا کے خلاف سیمی فائنل میں ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی نے ایک اور جولین الواریز نے دو گول سکور کیے۔
ارجنٹائن کی جیت کے بعد جہاں لیونل میسی کے پرستار اپنی پسندیدہ ٹیم کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منا رہے ہیں وہیں سیمی فائنل میں شکست سے دو چار ہونے والی ٹیم کے کپتان لوکا موڈرچ کو بھی سوشل میڈیا پر سراہا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مراکشی ٹیم فٹ بال ورلڈ کپ کی ’راکی بیلبوا‘ ہے: کوچNode ID: 725221
-
’کامیابی سے ایک قدم کی دوری پر‘، ارجنٹائن کے کوچ کیا کہتے ہیں؟Node ID: 725631
یہ 37 سالہ کروشین فٹ بالر، جو ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کے لیے بھی کھیلتے ہیں، کے کیریئر کا آخری فٹ بال ورلڈ کپ تھا۔
سیمی فائنل میں شکست کے بعد لوکا موڈرچ کا کہنا تھا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ لیونل میسی ورلڈ کپ جیتیں۔ وہ تاریخ کے بہترین کھلاڑی ہیں اور اس کے مستحق ہیں۔‘
خیال رہے ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی ایک لمبے عرصے تک ہسپانوی فٹ بال کلب بارسلونا کے لیے کھیلتے رہے ہیں اور لوکا موڈرچ ریال میڈرڈ میں کھیلنے کی وجہ سے ان کے حریف رہے ہیں۔
Luka Modrić: “I hope Lionel Messi wins this World Cup, he is the best player in history and he deserves it.”pic.twitter.com/m8UbQgAkwH
— Barstool Football (@StoolFootball) December 13, 2022
لوکا موڈرچ کو اپنے وقت کا سب سے بہترین ’مڈ فیلڈر‘ قرار دیا جاتا ہے اور اب بھی ان کے پرستار انہیں اسی نام سے پکارتے ہیں۔
The best midfielder ever.
Luka Modric. @lukamodric10 pic.twitter.com/iCsiphi1uV
— Damilola Alagbe (@dammydudu) December 13, 2022
کروشین کپتان کی عزت ان کے حریف بھی کرتے ہیں اور گذشتہ رات سیمی فائنل کے بعد بھی ایسا ہی ہوا جب جیتنے والی ٹیم ارجنٹائن کے تمام کھلاڑی ایک، ایک کرکے نہ صرف لوکا موڈرچ سے ہاتھ ملاتے ہوئے نظر آئے بلکہ ارجنٹینا کے کھلاڑی اینذو فرنینڈس نے کروشین کپتان سے ان کی شرٹ بھی مانگ لی۔‘
Several Argentina players walked over one by one to shake Luka Modrić's hand after the match.
Enzo Fernandez asked for his shirt. @SoccerByIves pic.twitter.com/9fQAwgzwpL
— Madrid Xtra (@MadridXtra) December 14, 2022
سوشل میڈیا پر متعدد صارفین ایسے بھی ہیں جو فٹ بال فینز کو لوکا موڈرچ کی زندگی کی کہانی سناتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
فرینک خالد نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’جب لوکا موڈرچ چھ سال کے تھے تو ان کے دادا کو گولی مار دی گئی تھی اور ان کا خاندان جنگ زدہ علاقے میں پناہ گزین بن گیا تھا۔‘
لوکا موڈرچ کا خاندان بالکن وار میں متاثر ہونے والے خاندانوں میں سے ایک تھا۔
Ballon d'Or, five Champions League titles with Real Madrid and many more trophies. Now he has led Croatia to the semi-finals of World Cup 2022 at the age of 37. What an inspirational story!
— Frank Khalid (@FrankKhalidUK) December 12, 2022