Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان، ن لیگ کا لائحہ عمل کیا ہے؟

اعظم نذیر تارڑ کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل میں سب سے بڑی رکاوٹ پرویز الہی ہیں۔ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بالاخر طبل جنگ بجا دیا ہے اور جمعہ 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس بات کا اعلان انہوں نے سنیچر کے روز لاہور سمیت کئی شہروں میں اپنے کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران کیا۔ اس خطاب کے دوران ان کے ساتھ دونوں صوبوں کے وزرائے اعلی بھی موجود تھے۔
تحریک انصاف کی اس سیاسی حکمت عملی کے مقابلے میں اس وقت سیاسی طور پر سب سے بڑی سٹیک ہولڈر سمجھی جانے والی مسلم لیگ ن اب کیا حکمت عملی اپنائے گی سب کی نظریں اس بات پر ہیں۔
اس حوالے سے اردو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے لیگی رہنما اور ملک کے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ’اگر آپ حقیقت پوچھیں تو یہ بات ہمارے بہت ہی فائدے میں ہے کہ عمران خان پنجاب کو خود ہی چھوڑ دیں۔‘
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’ہماری کوشش بھی یہی ہے اور ہم نے تو نفل مانے ہوئے ہیں کہ یہ کل کی بجائے آج ہی گھر جائیں۔ پنجاب کی ان سے جان چھوٹے اور چیزیں درست سمت کی طرف چلنا شروع ہوں۔‘
جب وزیر قانون سے یہ پوچھا گیا کہ آپ بھی یہی چاہتے ہیں اور عمران خاب بھی یہی تو پھر رکاوٹ کیا ہے؟ تو ان کا جواب تھا ’سب سے بڑی رکاوٹ چوہدری پرویز الہی ہیں۔ وہ بالکل بھی پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ یہ ایک ہفتے کا ٹائم انہوں نے لیا ہے۔ اور وہ اگلے ہفتے بھی اسمبلیاں نہیں توڑنے دیں گے۔ کیونکہ ان کی سیاست اسی طرف اشارہ کرتی ہے۔‘
خیال رہے اس سے ملتا جلتا بیان وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہےکہ ’مسلم لیگ ن پرویز الہی کو کسی قسم کی کوئی آفر دینے کے موڈ میں نہیں ہے ان کی شہرت کو دیکھتے ہوئے‘ تو کیا چوہدری پرویز الہی کو مسلم لیگ ن سے کوئی امید ہے؟
اس سوال کا جواب مسلم لیگ ن کے ایک اہم رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’چوہدری پرویز الہی چاہتے ہیں کہ انہیں ہم کوئی آفر کریں۔ جبکہ ہماری لیڈر شپ کا فیصلہ ہے کہ پہل ہم نہیں کریں گے اگر چوہدری پرویز الہی کے پاس کوئی فارمولہ ہے تو وہ خود آگے بڑھیں تو اس کے بعد دیکھا جائے گا۔‘

عمران خان کے خطاب کے دوران ان کے ساتھ دونوں صوبوں کے وزرائے اعلی بھی موجود تھے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

اگر ایک لمحے کے لیے اس بات کو مان لیا جائے کہ اگلے ہفتے اسمبلیاں تحلیل ہورہی ہیں تو کیا ن لیگ کا فوری سیاسی لائحہ عمل کیا ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ’ایسی صورت میں ہماری تمام تیاری مکمل ہے وہ ابھی نہیں بتائی جا سکتی ہے۔ اگر عمران خان اسمبلیاں توڑتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہو گی آگے کیا ہوگا اس میں ان کی مرضی نہیں چلے گی۔ میں صرف اتنا بتا سکتا ہوں کہ اس سے عمران خان کا سیاسی فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہو گا۔‘
اس سے پہلے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے اعتماد کا ووٹ، عدم اعتماد کی تحریک سمیت کئی آپشنز موجود ہیں لیکن کوئی فیصلہ ن لیگ کی قیادت ہی کرے گی۔

شیئر: