خروج نہائی کینسل کرنے کے بعد دوبارہ جاری ہو سکتا ہے؟
خروج نہائی کینسل کرنے کے بعد دوبارہ جاری ہو سکتا ہے؟
ہفتہ 24 دسمبر 2022 0:11
خروج نہائی لگانے کے بعد کارکن کے پاس 60 دن کی مہلت ہوتی ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ ’اقامے‘ کا اجرا اورتجدید کے علاوہ خروج وعودہ اورخروج نہائی یعنی ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ کے معاملات محکمہ جوازات کی ذمہ داری ہے۔
ایسے افراد جن کے خروج نہائی اوراقامہ ایکسپائر ہوجاتے ہیں انہیں دوبارہ فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ’کارکن کا فائنل ایگزٹ 5 ماہ قبل لگایا تھا مگروہ خروج نہائی پرجا نہیں سکا۔ دوبارہ خروج نہائی لگانے کےلیے 1000 ریال جرمانہ بھی ادا کردیا ہے مگرابشر سے فائنل ایگزٹ کینسل نہیں ہورہا اس صورت میں کیا کریں؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج نہائی لگانے کے بعد کارکن کے پاس 60 دن کی مہلت ہوتی ہے اس دوران مملکت سے سفرکرنا لازمی ہے‘۔
’دی گئی مقررہ 60 روزہ مہلت کے دوران سفرنہ کرنے کی صورت میں ضروری ہے کہ مہلت ختم ہونے سے قبل اسے کینسل کرایا جائے‘۔
جوازات کا مزید کہنا تھا کہ ’خروج نہائی کی خلاف ورزی پرعائد ہونے والا جرمانہ ادا کرنے کے بعد اسے کینسل کرانے سے قبل اس امر کی یقین دہانی کی جائے کہ اقامہ ایکسپائرنہ ہوا ہو‘۔
’اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں ضروری ہے کہ اسے تجدید کیاجائے بعدازاں خروج نہائی کینسل کرنے کے بعد دوبارہ جاری کرایا جائے‘۔
واضح رہے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ کو کینسل کرانے سے قبل یہ دیکھنا ضروری ہے کہ غیرملکی کے اقامے میں وقت باقی ہے یا وہ ایکسپائرہوگیا ہے۔
اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں جوازات میں کارکن کی فائل خود کارطریقے سے عارضی طورپرسیز ہوجاتی ہے جس کے بعد سسٹم کسی کمانڈ کو ایکسیپٹ نہیں کرتا۔
اگراقامہ ایکسپائرنہیں اوراس میں کچھ دن بھی باقی ہوں اس صورت میں خروج نہائی کا جرمانہ ادا کرنے کے بعد دوبارہ فائنل ایگزٹ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
جرمانے کی ادائیگی کے بعد دوبارہ فائنل ایگزٹ حاصل کرنے پرغیرملکی کے پاس 60 دن ہوں گے اس دوران اسے سفرکرنا ہوگا۔
ایکسپائراقامے کی صورت میں یہ لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت میں کم از کم 3 ماہ کی توسیع کرائی جائے کیونکہ اس سے کم مدت کی تجدید ممکن نہیں۔
یاد رہے کہ اقامہ کی تجدید میں سہ ماہی سہولت رواں برس کے آغاز سے ہی جاری کی گئی ہے وگرنہ اس سے قبل اقامہ کی تجدید ایک برس سے کم ممکن نہیں ہوا کرتی تھی۔
سہ ماہی توسیع کا قانون اسی لیے جاری کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو سہولت ہو اوروہ اپنی مطلوبہ مدت کے مطابق اقامہ کی تجدید کرا سکیں۔
یہاں ایک امر کی وضاحت ضروری ہے وہ یہ کہ اگراقامہ ایکسپائرہوئے 3 ماہ ہوچکے ہیں۔ اس صورت میں ایکسپائرہونے والی مدت کے تین ماہ بھی شمار کیے جائیں گے یعنی مذکورہ صورت میں مجموعی طورپر6 ماہ کے لیے اقامہ کی تجدید کرانا لازمی ہوگا۔