پاکستان کے قومی ادارہ صحت نے میڈیا پر چلنے والی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا کوئی نیا ویریئنٹ نہیں پایا گیا۔
سنیچر کی رات ٹویٹ میں قومی ادارہ صحت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’میڈیا پر کورونا وائرس کے ایک نئے ویریئنٹ کے خطرے سے متعلق ایک غیر تصدیق شدہ خبر گردش کر رہی ہے۔‘
قومی ادارہ صحت کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر یقین دلاتا ہے کہ فی الوقت ایسا کوئی خطرہ موجود نہیں۔ صورتحال کو سنجیدگی سے مانیٹر کر رہے ہیں۔‘
کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کے پھیلنے سے متعلق اطلاعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب پاکستان کے دو پڑوسی ممالک چین اور انڈیا میں ’اومی کرون‘ کے نئے ویریئنٹ ’بی ایف 7‘ کی درجنوں افراد میں تشخیص ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا کے بڑھتے کیسز، چین میں مفت ادویات کی تقسیمNode ID: 727891
کورونا کے ’اومی کرون‘ ویریئنٹ کے کیسز سال 2021 کے آخر میں دنیا بھر میں رپورٹ ہونا شروع ہوئے تھے اور ’بی ایف 7‘ اسی کا ایک سب ویریئنٹ ہے۔
’فنانشل ٹائمز‘ کے مطابق چینی حکام کے ایک اندازے کے مطابق صرف دسمبر کے مہینے میں چین کے 250 ملین لوگوں میں کورونا وائرس کے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں کورونا وائرس کے اتنی تیزی سے پھیلاؤ کا سبب یہی نیا ویریئنٹ ’بی ایف 7‘ ہے۔
An unverified news is circulating in the media regarding the threat of a new COVID-19 variant.
The National Command and Operations Center affirms that at present there is no such threat. The situation is being closely monitored.— NIH Pakistan (@NIH_Pakistan) December 24, 2022
یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر میں میڈیکل مائیکرو بائیولوجی کے سینیئر لیکچرار منال محمد کے مطابق ’بی ایف 7‘ کورونا وائرس کی تمام اقسام میں سے اب تک پایا جانے والا وہ ویریئنٹ ہے جس کے پھیلنے کی رفتار باقی تمام ویریئنٹس سے زیادہ ہے اور یہ کہ جنہیں پہلے کورونا وائرس ہو چکا یا وہ لوگ جو ویکسین لگوا چکے دونوں میں پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/December/43886/2022/khi_corona.jpg)