پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیب نے قرق کیا ہوا گھر تو واپس کر دیا ہے، تاہم گھر سے قیمتی اشیا کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع ہجویری ہاؤس کی دیکھ بھال کے لیے معمور وزیر خزانہ کے سیکرٹری منصور رضوی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’گھر جس حالت میں ملا وہ تباہ حال تھا۔‘
اسحاق ڈار کے لاہور میں واقع گھر کو نیب نے اس وقت اپنے قبضے میں لے لیا تھا جب وہ مقدمے میں پیش ہونے کے بجائے لندن علاج کی غرض سے چلے گئے تھے۔ ان کی غیر موجودگی میں نیب عدالت میں کیس چلایا گیا۔ عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کی جائیداد کو ضبط اور پھر نیلام کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
نیب نے جائیداد ضبط کرنے کے بعد اسحاق ڈار کے گھر کو ضلعی حکومت کے حوالے کر دیا تھا جہاں پہلے تو بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ بنائی گئی بعد ازاں اس کو نیلام کرنے کا اعلان کیا گیا۔
وزیر خزانہ کے سیکرٹری کے مطابق ’گھر سے کروڑوں روپے کا سامان چوری کر لیا گیا ہے۔ اے سی نکال لیے گیے ہیں، فانوس بھی موجود نہیں ہیں۔ تمام واش رومز اور فرنیچر کو بھی غائب کر دیا گیا ہے۔ جب ہم نے گھر کو کھولا تو ایسے لگ رہا تھا کہ کسی جنگل میں آ گئے ہیں۔ بہت بے دردی سے گھر کی اشیا کو لوٹا گیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ گھر کے کچن میں موجود کراکری کا سامان اور واش بیسن تک غائب کر دیے گئے ہیں۔
’اس کے علاوہ الماریوں میں موجود کپڑے اور دیگر قیتمی اشیا بھی غائب ہیں۔ ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے یہ حکومت نہیں ڈاکووں کے قبضے میں تھا۔‘
سابق دور حکومت میں اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا مقدمہ بنایا گیا تھا اسی طرح ان کے زیر نگرانی ہجویری ٹرسٹ کو بھی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
