خیبر پختونخوا کے پاس فنڈز موجود، امن و امان پر خرچ نہیں کر رہے: وزیراعظم
خیبر پختونخوا کے پاس فنڈز موجود، امن و امان پر خرچ نہیں کر رہے: وزیراعظم
بدھ 11 جنوری 2023 12:50
وزیراعظم نے جنیوا کانفرنس میں اعلان کیے گئے عطیات اور فنڈز کو ملک اور حکومت کی کامیابی قرار دیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے پاس فنڈز موجود ہیں مگر امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے خرچ نہیں کیے جا رہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وزیرستان اور دیگر علاقوں میں امن و امان اور معیشت کی بہتری پر بھی بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں امن قائم کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا فرض ہے۔ نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ میں بھی صوبوں کو حصہ ملتا ہے اور خیبر پختونخوا کو وار آن ٹیرر کے نام پر بھی فنڈز ملتے ہیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت سی ٹی ڈی (محکمہ انسداد دہشت گردی) کو مضبوط نہیں کرتی اور لا اینڈ آرڈر کو درست نہیں کرتی تو اس کا الزام دوسروں کو نہیں دیا جا سکتا۔ ’صوبے کے پاس فنڈز ہیں مگر استعمال نہیں کر رہے اورعمران نیازی دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں۔‘
وزیراعظم نے جنیوا کانفرنس میں پاکستان کے لیے اعلان کیے گئے عطیات اور فنڈز کو ملک اور حکومت کی کامیابی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری نے پاکستان مخالف عناصر کی باتوں پر کان دھرا ہوتا تو 10 ارب ڈالر دینے کے وعدے نہ کیے جاتے۔ ’عالمی برادری کی جانب سے امداد کے اعلانات کے بعد اب گیند ہمارے کورٹ میں ہے۔ آئی ڈی بی کے قرض کی شرائط نرم ہوں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بدقسمتی ہے کہ قوم میں زہر گھولا گیا، تقسیم در تقسیم کی گئی اس کے باوجود جنیوا میں پاکستان کی جانب سے یکجہتی کا پیغام دنیا کو گیا کیونکہ وہاں تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے افسران موجود تھے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ایک ایک پائی عوام کی ترقی اور خوشحالی پر خرچ کی جائے گی۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر کہا کہ جنیوا کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کے حوالے سے غلط تاثر ختم ہو گیا۔ پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے والوں کو منہ توڑ جواب مل گیا۔
’یورپی یونین نے آگے بڑھ کر ہمارا ساتھ دیا۔ پاکستان کی تنہائی کا تاثر ہمیشہ کے لیے دفن ہو گیا۔‘
وزیراعظم اور وزرا نے جنیوا کانفرنس کو پاکستان کے لیے بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ مالی اصلاحات کر رہے ہیں اور عام شہریوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا صرف مخصوص اہداف کے حصول کے لیے بعض شعبوں پر ٹیکس لاگو ہو گا۔
’جو ملکی معیشت کو بدتر حالت میں چھوڑ کر چلے گئے اُن کو اچھی بات ہضم نہیں ہوتی۔ یہ ہر وقت ڈیفالٹ کی گردان جاری رکھے ہوئے تھے۔ پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ اپنا قومی کردار ادا کریں۔‘