Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا: وزیراعظم شہباز شریف

شہباز شریف نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اُن کی عالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر سے بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ 
سنیچر کو اپنی ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو ٹیلی فون کال کے دوران بتایا کہ حکومتِ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کرسٹلینا جارجیوا کو ٹیلی فون کال کے دوران پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
پاکستان کے مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر آٹھ سال کی کم ترین سطح تک گر گئے ہیں جس کے سبب ملک کو درآمدی بل کی ادائیگی کے سنگین چیلنج کا سامنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان کے مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر 5.6 ارب ٖڈالر رہ گئے ہیں۔ کمرشل بینکوں کے پاس موجود 5.8 ارب ڈالرز ملا کر ملک کے کل ذخائر 11.4 ارب ڈالرز ہیں جو کہ ماہرین معیشت اور کاروباری افراد کے مطابق صرف تین ہفتوں کی درآمدات کے لیے کافی ہے۔
ٹاپ لائن سکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل کا ممکنہ ٖڈیفالٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ بہت ہی نازک صورت حال ہے اور پاکستان کو اپنے قرضوں کو ری سٹرکچر کرانا پڑے گا۔‘
سیاسی بحران کے بیچ پاکستان کی معیشت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کے باعث کرنسی کی قیمت بہت زیادہ گر گئی ہے اور افراط زر کئی دہائیوں کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس مشکل صورت حال میں پچھلے سال کے بدترین سیلاب اور توانائی کے عالمی بحران نے ملکی معیشت پر دباؤ مزید بڑھا دیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری 30 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر پچھلے سال کے ذخائر کے آدھے کے برابر ہے۔   
گرتے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے بیرونی قرضوں اور اہم اشیا بشمول ادویات، خوراک اور توانائی کی درآمدات کی ادائیگی پاکستان کے لیے اہم چیلنج کی حیثیت اختیار کر گئی ہے۔
چیئرمین ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایشن کے مطابق ’کراچی کے ایک بڑے ہسپتال میں آنکھوں کی سرجری میڈیکل ڈیوائسز کی کمی کے سبب متاثر ہوئی ہے۔‘

شیئر: