سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ اقدام یمن میں گردوں کے مرض میں مبتلا مریضوں کی مدد کے لیے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی کوششوں کے حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے وادی ہدرموٹ میں گردوں کے مرض میں مبتلا مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے فاطمہ بابٹین میڈیکل سینٹرز کو ہیمو ڈائلیسس کا سامان پہنچایا۔
یہ خدمات یمن کے صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے ذریعے مملکت کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ علاوہ ازیں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے اراکین کی جانب سے اردن کے ہٹین کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں میں 250 فوڈ واؤچرز تقسیم کیے گئے۔
اس کا مقصد میزبان کمیونٹیز اور اردن میں کیمپوں سے باہر پناہ گزین خاندانوں کے درمیان فوڈ سکیورٹی کو بڑھانا ہے۔
شاہ سلمان مرکز کے تحت موبائل کلینکس نے یمن کی حجہ کمشنری کے عبس ضلع میں یمنی مریضوں کو طبی معائنے اور ادویہ کی سہولت فراہم کی ہے۔
28 دسمبر 2022 سے 3 جنوری 2023 تک 488 افراد کو طبی معائنے اور ادویہ کی سہولت فراہم کی گئی۔
عدن میں مصنوعی اعضا کے مرکز نے دسمبر 2022 کے دوران 327 یمنی معذوروں کو صحت خدمات فراہم کیں۔
ان میں 75 فیصد مرد اور 25 فیصد خواتین تھیں۔ مصنوعی اعضا حاصل کرنے والوں میں سے چالیس فیصد کا تعلق ان یمنیوں سے ہے جو نقل مکانی کرکے عدن پہنچے ہوئے ہیں اور 60 فیصد وہ ہیں جو باقاعدہ عدن کے رہائشی ہیں۔
یاد رہے کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 87 ممالک میں مختلف قسم کے دو ہزار 208 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 175 مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 6 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ فلسطین میں 369 ملین ڈالر، شام 341 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 229 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔