Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ 25 لاکھ ڈالر کا فراڈ ہوگیا

اس بات کا بھی پتا نہیں چل سکا کہ رقم ایک ہی بار نکالی گئی یا کئی بار منتقل کی گئی ہے۔ (فوٹو: پکسابے))
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ 25 لاکھ امریکی ڈالر کا فراڈ ہوگیا ہے۔
کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق آئی سی سی سائبر کرائم کا شکار ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اسے 25 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگیا ہے۔
آئی سی سی کے ساتھ یہ فراڈ مبینہ طور پر 2022 میں امریکہ سے ہوا ہے۔
فراڈیوں نے اس کام کے لیے بزنس ای میل کمپرومائز (بی ای سی) کا استعمال کیا جو کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹگیشن (ایف بی آئی) کے مطابق ’مالی طور پر نقصان پہنچانے والا سب سے موثر آن لائن جرم ہے۔‘
آئی سی سی کی جانب سے ابھی تک اس واقعے پر خاموشی ظاہر کی جا رہی ہے کیونکہ اس کا تعلق امریکی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ آئی سی سی کے بورڈ کو اس واقعے کے بارے میں گزشتہ سال مطلع کیا گیا تھا۔
ابھی تک یہ بات بھی سامنے نہیں آ رہی کہ ملزمان کس طرح سے آئی سی سی سے رقم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کی ہے کہ آیا وہ دبئی میں کسی سے براہ راست ملے ہیں آئی سی سی کے کسی کھاتے دار یا کنسلٹنٹ کے ذریعے یہ فراڈ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس بات کا بھی پتا نہیں چل سکا کہ رقم ایک ہی بار نکالی گئی یا کئی بار منتقل کی گئی ہے۔
بی ای سی فراڈ کیا ہے؟
بی ای سی ’فشنگ‘ یعنی انٹرنیٹ یا آن لائن قسم کا دھوکہ ہے جس کے ذریعے کمپنیوں یا افراد کو پھنسایا جاتا ہے اور انہیں پیسے بجھوانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
 گزشتہ نومبر ایف بی آئی کی کانگریشنل رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کرائم کنٹرول نے بی ای سی پر مبنی 2.4 ارب ڈالرز کی رقم موصول کی تھی۔

شیئر: