Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہارون رشید پی سی بی کے چیف سیلیکٹر مقرر، غیرملکی کوچز کا تقرر بھی جلد‘

افغان کرکٹ بورڈ نے تین میچوں کے لیے رابطہ کیا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ہارون رشید کو چیف سیلیکٹر مقرر کرنے اور مردوں وخواتین کی ٹیموں کے لیے غیرملکی کوچز کے جلد تقرر کا اعلان کیا ہے۔
پیر کو لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے بتایا کہ محمد رضوان اور حارث رؤف آئی سی سی ٹی 20 ٹیم آف دی ایئر اور ندا ڈار آئی سی سی ویمن ٹی 20 ٹیم آف دی ایئر میں شامل کیے گئے ہیں۔
چیف سیلیکٹر کی تعیناتی پر انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ ابھی ہمارے پاس ٹائم تھا لیکن اس معاملے پر بہت زیادہ خیال آرائی ہو رہی تھی جسے روکنے کے لیے ہارون رشید کا اعلان کیا گیا ہے۔‘
’نئی ذمہ داری قبول کرنے سے قبل ہارون رشید نے انتظامی کمیٹی سے استعفی دے دیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس طویل عرصے سے تعطل کا شکار تھا جس کی وجہ سے ہمارے کئی معاملات تاخیر کا شکار تھے۔ اب چار فروری کو بحرین میں یہ اجلاس ہو گا جس میں پی سی بی شریک ہو گا۔‘
افغان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کیے گئے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ انہوں نے تین میچوں کی سیریز کھیلنے کی ڈیمانڈ کی تھی۔ اس پر طے پایا کہ حکومت کی منظوری کی صورت میں پی ایس ایل کے بعد اور نیوزی لینڈ کے دورہ سے قبل پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں شارجہ میں تین ٹی20 میچ کھیلیں گی۔ اس سیریز کا منافع دونوں ٹیموں میں نصف نصف تقسیم کیا جائے گا۔
پاکستانی ٹیم کے کوچز کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مکی آرتھر تیار ہیں کچھ مسائل ہیں جن کے دو تین روز میں حل ہوجانے کے بعد مکی آرتھر ہمارے ساتھ آ رہے ہیں۔ ان سے کہا ہے کہ وہ آ کر اپنی ٹیم منتخب کریں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مارک کول بھی ہمیں جوائن کریں گے، مئی یا جون تک مارک ہماری خواتین ٹیم کو بطور کوچ جوائن کر لیں گے۔‘

ہارون رشید 2016 میں بھی کرکٹ ٹیم کے چیف سیلیکٹر تعینات رہ چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

شان مسعود کو ٹیم کا نائب کپتان مقرر کرنے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ میرا اختیار تھا جس پر وسیع مشاورت کے بعد عمل کیا گیا ہے۔ ٹیم کے کپتان اور کوچ کو مناسب نہیں لگا تو انہیں نہیں کھلایا گیا، اس میں کوئی خرابی نہیں۔ معاملات ایسے ہی بہتر چلتے ہیں۔
بابر اعظم کی کپتانی خصوصا تینوں فارمیٹس کے لیے کپتان برقرار رہنے کے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’بابر ہمارے بہترین کھلاڑی ہیں ہم ہر لحاظ سے ان کی عزت کرتے ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ انہیں کسی قسم کا کوئی خطرہ ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ وہ بھرپور طریقے سے کھیلیں ہماری سپورٹ ان کے ساتھ ہے۔‘
نجم سیٹھی نے کہا کہ سپاٹ فکسنگ کے معاملے پر واضح موقف ہے کہ اس کی سزا ہونی چاہیے۔ اگر کوئی کھلاڑی اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر کرکٹ کھیلتا اور ٹیم میں سیلیکٹ ہوتا ہے تو اسے کھیلنا چاہیے۔

شیئر: