وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے گزشتہ چار ماہ میں ایک مرتبہ بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا۔‘
انہوں نے اعلان کیا کہ ’نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 249 روپے 80 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 262 روپے 80 پیسے فی لیٹر ، مٹی کا تیل 189 روپے 83 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 187 روپے فی لیٹر ہوں گے۔‘
پاکستان میں صارفین گزشتہ دو روز سے پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کی شکایت کر رہے تھے۔
ملک کے کئی شہروں میں پیٹرول سیٹیشنز نے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی بند کر دی تھی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ’ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت نہیں، قیمتیں بڑھنے کی افواہوں کے باعث مصنوعی قلت ذخیرہ اندوزی کے ذریعے پیدا کی گئی۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’افواہیں تھیں کہ 80 روپے فی لیٹر اضافہ ہو گا جس کو ختم کرنے کے لیے وزیراعظم کے مشورے سے فیصلہ کیا کہ فوری طور پر 35 روپے اضافے کا اعلان کیا جائے۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی اور کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعے کو ایک امریکی ڈالر کی قیمت انٹربینک میں 262 روپے کی سطح کو عبور کر گئی تھی۔
قبل ازیں حکومت نے ڈالر کے ریٹ سے کیپ (مقررہ حد) ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہو گیا تھا۔
معاشی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ڈالر کے قدر میں ریکارڈ اضافے کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم منصوعات سمیت دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ متوقع ہے۔
جمعے کو اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایکسچینج کمپینیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے کہا تھا کہ ’ڈالر کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا اور پاکستان میں درآمد کی جانے والی تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔‘