پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کو آئی جی پولیس نے خودکش حملہ قرار دیا مگر حتمی رپورٹ ابھی تک سامنے نہ آسکی۔
پشاور پولیس لائنز مسجد میں دہشت گردی کے حملے کو تین دن گزر گئے مگر تاحال اس کی گتھی نہیں سلجھ پائی بلکہ مزید الجھ رہی ہے۔
پیر 30 جنوری کو ہونے والے دھماکے کے بعد ٹی ٹی پی مہمند گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول کی گئی اور اسے کمانڈر عمر خالد خراسانی کے قتل کا بدلہ قرار دیا گیا، مگر کچھ ہی گھنٹوں بعد ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے بیان جاری کر کے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
مزید پڑھیں
-
پشاور دھماکے میں اموات کی تعداد 101 ہو گئیNode ID: 739451