Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھریلو ڈرائیور کا ٹرانسفر سابق کفیل کی اجازت کے بغیر ممکن ہے؟

ٹریفک چالان کی موجودگی میں جوازات کا خود کارسسٹم فائل اوپن نہیں کرے گا (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں قانون محنت میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
معاملات کوکسی تاخیر کے بغیر فوری حل کرنے کے لیے ڈیجیٹل خدمات کا دائرہ بھی وسیع کرتے ہوئے اسے ہرایک کی دسترس میں دیا گیا ہے تاکہ فریقین کے حقوق کے تحفظ کوبھی یقینی بنایا جاسکے۔
 جوازات سے ایک شخص نے  استفسار کیا کہ ’ہاؤس ڈرائیور کے اقامے پرمقیم ہوں، کفالت تبدیل کرانی ہے۔ کیا ٹریفک چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں کفالت کی تبدیلی کا عمل مکمل کیا جاسکتا ہے؟‘۔  
اسی حوالے سے ایک اور شخص نے دریافت کیا ’ سابق کفیل کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کےلیے رضا مندی حاصل کرنا ہوگی؟‘۔ 
 سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ غیرملکی کارکن کے قانونی معاملات مکمل کرنے کےلیے لازمی ہے کہ اس کے ذمہ کسی قسم کے واجبات نہ ہوں‘۔ 
’ٹریفک چالان ہونے کے صورت میں پہلے وہ ادا کیے جائیں گے۔ اس کے بعد کفالت کی تبدیلی کی جائے گی۔ ٹریفک چالان کی موجودگی میں جوازات کا خود کارسسٹم کارکن کی فائل کو اوپن نہیں کرے گا جس سے کفالت کی تبدیلی کا عمل مکمل نہیں ہوسکتا‘۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں ڈیجیٹل سسٹم کے تحت تمام افراد کی فائل قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سسٹم سے مربوط ہوتی ہے کوئی بھی ایک خلاف ورزی تمام سرکاری اداروں کے سسٹم میں درج ہوجاتی ہے جس سے کارکن کی فائل تمام اداروں میں بلاک کردی جاتی ہے۔ 
ٹریفک خلاف ورزی کی صورت میں نہ صرف کفالت تبدیل نہیں ہوسکتی بلکہ اقامہ کی تجدید، خروج وعودہ اورخروج نہائی ویزا بھی حاصل نہیں کیاجاسکتا۔ 
فیملی ڈرائیورکے حوالے سے سوال پر جوازات کا کہنا تھا کہ ’سائق خاص کےلیے بھی لازمی ہے کہ وہ اپنے سابق کفیل سے کفالت کی تبدیلی کےلیے اجازت نامہ حاصل کرے‘۔ 

ہروب ہونے کی صورت میں بھی کفالت کی تبدیلی نہیں کرائی جاسکتی (فوٹو: سبق)

اس حوالے سے جوازات کی مقررہ شرائط میں کہا گیا  کہ کارکن کی کفالت تبدیل کرنے کےلیے ابشرسسٹم میں جمع کرائی گئی درخواست پرجب سابق کفیل کی جانب سے این اوسی یعنی کفالت کی تبدیلی کےلیے رضا مندی جاری کردی جائے اس کے بعد نئے کفیل اورکارکن کی جانب سے بھی اسے قبول کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
اگرنیا کفیل یا کارکن مسترد کردے تو درخواست آگے پراسیس نہیں ہوگی بلکہ سسٹم اسے رد کردے گا۔ کارکن کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اسے پرانے کفیل کے پاس کم از کم پندرہ دن گزرچکے ہوں اس سے کم مدت ہونے کی صورت میں کفالت کی تبدیلی کا عمل رد ہوجاتا ہے۔ 
جس کارکن کی کفالت تبدیلی کے لیے درخواست جمع کرائی جائے گی اس پرکسی قسم کی قانونی خلاف ورزی ریکارڈ نہ ہواورنہ ہی اسے ’غائب‘ افراد یعنی ہروب کی کیٹگری میں شامل کیا گیا ہو۔ 
ہروب ہونے کی صورت میں بھی کفالت کی تبدیلی نہیں کرائی جاسکتی۔ جب تک ہروب کوکینسل نہ کرایاجائے کفالت کی تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔

شیئر: