Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بکرے کو تنگ کرنے کی ویڈیو، ’تعلیم سے جہالت نہیں جاتی‘

ویڈیو دیکھنے والوں نے جانوروں کے ساتھ انسانوں کے اس رویے پر جہاں افسوس کا اظہار کیا وہیں شدید تنقید بھی کی (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستانی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں کچھ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے گروپ سے دو لڑکے بکرے کو اس کے سینگ اور ٹانگوں سے پکڑ کر اٹھا رہے ہیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے سیاحتی مقام کمراٹ ویلی میں سیاحت کے لیے آئے نجی یونیورسٹی کے طلبہ کی ہے۔
یہ ویڈیو دیکھنے اور شیئر کرنے والوں نے جانوروں کے ساتھ انسانوں کے اس رویے پر جہاں افسوس کا اظہار کیا وہیں شدید تنقید بھی کی۔
’جانوروں کے بھی حقوق ہوتے ہیں، اتنا تو دو سال کے بچوں کو بھی پتا ہوتا ہے، کیا فائدہ ایسی تعلیم کا،‘
یہ اور اس طرح کے متعدد تبصرے ہیں جو طلبہ کی بکرے کو تنگ کرنے کی ویڈیو پر کیے جا رہے ہیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے مہک نے لکھا کہ ’فائدہ ایسی تعلیم کا جو نہ تو تمیز سکھا سکے نہ دل میں کسی جاندار کے لیے رحم ڈال سکے؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اگر ان کو بھی ایسے ہی کانوں سے پکڑ کر گھسیٹا جائے تو تب سمجھ آئے کہ اس معصوم کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔‘
سرینا نے کہا کہ ’میرے دو سال کے بچے کو بھی پتا ہے کہ جانوروں سے اس طرح پیش نہیں آنا چاہیے۔ اگرچہ مرغیاں اسے تنگ کرتی ہیں پھر بھی بچے کو انہیں مارنے کی اجازت نہیں۔‘ 
ٹوئٹر ہینڈل ییلو سٹورم پر لکھا گیا کہ ’دو گدھوں کو بکرا اٹھاتے پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔‘
سیاحوں کی جانب سے بکرے کو تنگ کرنے کی ویڈیو کے حوالے سے سید مصنف حسین کاظمی نے لکھا کہ ’تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی۔‘
سوشل میڈیا پر ہائیڈروجن پرآکسائیڈ نام کے اکاؤنٹ نے لکھا کہ ’بے وقوف بننے اور توجہ حاصل کرنے کی مثال ہے۔‘
 
عمیس نے کہا کہ ’یہ مذاق نہیں ہے، لڑکیوں کو متاثر کرنے کے دوسرے طریقے بھی ہیں۔ جانوروں کو مت تنگ کرو بے وقوف۔‘

شیئر: