پاکستانی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں کچھ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے گروپ سے دو لڑکے بکرے کو اس کے سینگ اور ٹانگوں سے پکڑ کر اٹھا رہے ہیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے سیاحتی مقام کمراٹ ویلی میں سیاحت کے لیے آئے نجی یونیورسٹی کے طلبہ کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں ’ویلینٹائنز ڈے پر گائے کو گلے لگائیں‘Node ID: 741516
-
بازوؤں سے محروم کرکٹر: ’جذبے کسی کے محتاج نہیں ہوتے‘Node ID: 746086
یہ ویڈیو دیکھنے اور شیئر کرنے والوں نے جانوروں کے ساتھ انسانوں کے اس رویے پر جہاں افسوس کا اظہار کیا وہیں شدید تنقید بھی کی۔
’جانوروں کے بھی حقوق ہوتے ہیں، اتنا تو دو سال کے بچوں کو بھی پتا ہوتا ہے، کیا فائدہ ایسی تعلیم کا،‘
یہ اور اس طرح کے متعدد تبصرے ہیں جو طلبہ کی بکرے کو تنگ کرنے کی ویڈیو پر کیے جا رہے ہیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے مہک نے لکھا کہ ’فائدہ ایسی تعلیم کا جو نہ تو تمیز سکھا سکے نہ دل میں کسی جاندار کے لیے رحم ڈال سکے؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اگر ان کو بھی ایسے ہی کانوں سے پکڑ کر گھسیٹا جائے تو تب سمجھ آئے کہ اس معصوم کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔‘
فائدہ ایسی تعلیم کا جو نا تو تمیز سکھا سکے نا دل میں کسی جاندار کے لیے رحم ڈال سکے اگر ان کو بھی ایسے ہی کانوں سے پکڑ کر گھسیٹا جائے تب سمجھ آئے کہ اس معصوم کو بھی تکلیف ہوتی ہے
— mehek (@mehek09147892) March 4, 2023
سرینا نے کہا کہ ’میرے دو سال کے بچے کو بھی پتا ہے کہ جانوروں سے اس طرح پیش نہیں آنا چاہیے۔ اگرچہ مرغیاں اسے تنگ کرتی ہیں پھر بھی بچے کو انہیں مارنے کی اجازت نہیں۔‘
Even my two years old knows not to treat animals badly even though he gets bullied by the hens a lot yet is not allowed to throw anything back at them.. https://t.co/RkytkARr7G
— Surena Sokolov (@SukhoiSu_75) March 4, 2023
ٹوئٹر ہینڈل ییلو سٹورم پر لکھا گیا کہ ’دو گدھوں کو بکرا اٹھاتے پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔‘
This is the first time I've ever seen two donkeys lifting a goat. Unreal scenes. https://t.co/7WydxEChju
— Yellow Storm (@ItsSalahMate) March 4, 2023
سیاحوں کی جانب سے بکرے کو تنگ کرنے کی ویڈیو کے حوالے سے سید مصنف حسین کاظمی نے لکھا کہ ’تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی۔‘
تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی!! https://t.co/IkSBToQ6sM
— سید مصنف حسین کاظمی (@musanifkazmi) March 4, 2023
سوشل میڈیا پر ہائیڈروجن پرآکسائیڈ نام کے اکاؤنٹ نے لکھا کہ ’بے وقوف بننے اور توجہ حاصل کرنے کی مثال ہے۔‘
Take notes on how to be goofy and get attention https://t.co/5PJ1YGhQa6
— . (@HydrgnPerOxide) March 4, 2023
عمیس نے کہا کہ ’یہ مذاق نہیں ہے، لڑکیوں کو متاثر کرنے کے دوسرے طریقے بھی ہیں۔ جانوروں کو مت تنگ کرو بے وقوف۔‘
Not so funny,! you can follow another way to impressed girl's, stop irritating animal idiot's https://t.co/N5qFuJEbBj
— Amis Khattak (@amis_ullah) March 4, 2023