Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا بحیرہ عرب میں براہموس میزائل کا کامیاب تجربہ

’دا ہندو‘ کے مطابق انڈیا براہموس میزائل برآمد بھی کر رہا ہے۔ (فوٹو: انڈین نیوی)
انڈین نیوی نے بحیرہ عرب میں ’براہموس میزائل‘ کو جنگی جہاز سے لانچ کرنے کا ’کامیاب تجربہ‘ کیا ہے۔
اتوار کو ایک ٹویٹ میں انڈین نیوی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈین نیوی نے بحیرہ عرب میں شپ کے ذریعے ’ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلوپمنٹ آرگنائزیشن‘ کی ٹیکنالوجی سے لیس براہموس میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
انڈین اخبار ’دا ہندو‘ کے مطابق یہ میزائل براہموس ایروسپیس پرائیوٹ لمیٹڈ نے بنایا ہے جو کہ انڈیا اور روس کا مشترکہ پراجیکٹ ہے۔ یہ کمپنی سُپر سونک میزائل، آبدوزیں، جہاز اور بحری بیڑے بناتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق براہموس میزائل آواز کی رفتار سے تقریباً تین گُنا تیز اپنے ہدف کی طرف بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
خیال رہے براہموس ایک سُپر سونک کروز میزائل ہے جس کے ’اینٹی شپ‘ ورژن کا تجربہ پچھلے سال اپریل میں کیا گیا تھا۔ ’دا ہندو‘ کے مطابق انڈیا براہموس میزائل برآمد بھی کر رہا ہے۔
جنوری 2022 میں انڈیا نے فلپائن کے ساتھ 375 ملین ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت انڈیا فلپائن کو میزائل کی تین بیٹریاں فروخت کرے گا۔
واضح رہے گذشتہ برس مارچ میں انڈیا کا ایک میزائل پاکستان میں آگرا تھا جس کے بعد پاکستان کے احتجاج پر انڈیا نے مؤقف اپنایا تھا کہ یہ میزائل ایک ’تکنیکی خرابی‘ کے باعث پاکستانی علاقے میں گرا تھا۔
اگست 2022 میں انڈین فضائیہ نے اعتراف کیا تھا کہ براہموس میزائل ’حادثاتی طور‘ پر پاکستان میں آگرا تھا۔
انڈین فضائیہ کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ ’براہموس میزائل حادثاتی طور پر نو مارچ 2022 کو فائر کیا گیا تھا۔ اس واقعے کی ذمہ داری طے کرنے سمیت کیس کے حقائق جاننے کے لیے قائم کی گئی ایک کورٹ آف انکوائری نے پایا کہ معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) سے انحراف افسران کے میزائل کو حادثاتی طور پر فائر کرنے کا باعث بنا۔
بیان کے مطابق ’ان تین افسران کو بنیادی طور پر اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے ان کی خدمات کو فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ 23 اگست 2022 کو افسران کو برطرفی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

شیئر: