پاکستانی نژاد پہلی مسلمان خاتون برطانیہ کے سفارتی مشن کی سربراہ مقرر
فوزیہ یونس کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان کے پاس مشرقی وسطیٰ میں کام کرنے کا تجربہ ہے۔ فوٹو: فوزیہ یونس ٹوئٹر
پاکستانی نژاد برطانوی سفارت کار فوزیہ یونس کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں قونصل جنرل تعینات کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وہ پہلی برطانوی مسلمان خاتون ہیں جن کو برطانیہ کے کسی سفارتی مشن کی سربراہی سونپی گئی۔
فوزیہ یونس اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں کمیونیکیشن اینڈ پبلک ڈپلومیسی کی سربراہ کے طور پر تعینات تھیں۔
فوزیہ یونس کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ان کے پاس مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں بین الاقوامی تعلقات استوار کرنے، کثیر الثقافتی اور متنوع ٹیموں کا انتظام سنبھالنے، کوچنگ اور ترقی کا تجربہ ہے۔
مارچ 2020 تک وہ فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس بلیک، ایشین اینڈ مینارٹی ایتھنک نیٹ ورک کی شریک چیئر بھی تھیں جو 250 سے زائد عملے کے عالمی نیٹ ورک کی قیادت کر رہی تھیں۔
نئی تعیناتی پر فوزیہ یونس نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹورنٹو میں ہز میجسٹی کے برطانوی قونصل جنرل کے طور پر تعینات ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت خاص موقع ہے کہ پہلی بار برطانیہ کے کسی ڈپلومیٹک مشن کی سربراہ کے طور پر مسلمان خاتون کا تقرر ہوا۔ میں آخری نہیں ہوں گی۔‘
فوزیہ یونس نے اپنے والد کا شکریہ ادا کیا ’جو مجھے صبح 4 بجے ڈگ بیتھ کوچ سٹیشن پر ڈراپ کرتے تھے تاکہ میں اپنے کام کے انٹرویوز پر پہنچ سکوں۔‘
انہوں نے اپنی آنجہانی والدہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ’18 سال کی عمر میں مجھے یونیورسٹی جانے کے لیے کہا اور مجھے اندھیری گلیوں سے گھر لے جانے کے لیے بس سٹاپ پر انتظار کیا۔‘
گزشتہ برس مئی میں ایک ٹوئٹر پوسٹ میں فوزیہ یونس نے بتایا تھا کہ ان کی والدہ کورونا کا شکار ہو کر چل بسی ہیں۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ’ایک ایسی خاتون کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جو خود کبھی سکول نہیں گئی لیکن انہوں نے چار کامیاب بچوں کی پرورش کی، جن میں ایک ایوارڈ یافتہ وکیل، ایک تاجر اور ایک کیریئر سفارت کار ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میری طرح کی لڑکیوں کے لیے جو کمیونٹیز کے اندر اور باہر تعصب، نسل اور جنس کی بنیاد پر لڑ رہی ہیں، جن کو بتایا جاتا ہے کہ وہ کچھ نہیں کر سکتیں، یا وہ اس کا حصہ نہیں بن سکتیں۔ اپنی طاقت کو کم نہ ہونے دیں۔ آپ دنیا کو بدل سکتی ہیں۔‘