Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری کا پُل بنانے پر گامزن

تجارت کے لیے ادارہ جاتی میکانزم میں بھی ترقی کر سکتا ہے(فائل فوٹو: ٹوئٹر وزارت خارجہ)
انڈیا کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ منصوبوں کو تیز کرنے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ایک سرمایہ کاری کا پل بنانے پر کام کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس ہفتے ریاض کے دورے کے دوران انڈین وزارت خارجہ میں خلیجی خطہ کے انچارج سیکریٹری ڈاکٹر اوصاف سعید نے سعودی حکام سے ملاقات کی۔
خارجہ امور کے نائب وزیر ولید بن عبدالکریم الخریجی، انڈیا کے بارے میں سعودی عرب سٹریٹجک پارٹنرشپ اور بین الاقوامی شراکت داری کے نائب وزیر محمد الحسنہ نے دو طرفہ سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے انیشیٹو پر اتفاق کیا۔
ڈاکٹر اوصاف سعید نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سرحد پار سرمایہ کاری قوموں کی ترقی کا ایک بڑا ذریعہ بن چکی ہے۔ انڈیا اور سعودی عرب باہمی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک منفرد پوزیشن میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا  میں سعودی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جو اس وقت 3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے جب کہ انڈین کاروباری اداروں نے مملکت میں 2 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔‘
ڈاکٹر اوصاف سعید نے کہا کہ ’قابل تجدید توانائی، پیٹرو کیمیکل، انفراسٹرکچر، فوڈ سکیورٹی، ہیلتھ کیئر، فارماسیوٹیکل، تعلیم، دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور تفریح جیسے شعبوں میں حال ہی میں سرمایہ کاری کے اہم مواقع سامنے آئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دونوں جانب سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار ان کے لیے بہت مددگار ثابت ہو گا۔‘
اس میکنزم یا سرمایہ کاری کو فروری 2019 میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ انڈیا کے دوران 100 بلین ڈالر کے انیشیٹو کے تحت تمام منصوبوں کو سہولت فراہم کرنے کے ایک ذریعہ کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر اور نئی دہلی میں ڈیفنس سٹڈیز اینڈ اینالیسز کے فیلو مدثر قمر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ انڈیا اور سعودی عرب دونوں جی 20 کی معیشتیں ہیں اور تیزی سے ترقی کا تجربہ کر چکی ہیں، یہ ایک خوش آئند قدم ہے اور زیادہ اقتصادی باہمی روابط کو متحرک کر سکتا ہے۔‘
نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کی پروفیسر سوجاتا ایشوریہ نے کہا کہ ’یہ انیشیٹو کئی دیگر مشترکہ منصوبوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے جسے دونوں فریق باہمی فائدے کے لیے آگے بڑھانے کے لیے بے چین ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سرمایہ کاری کا پل انڈیا میں سعودی سرمایہ کاری کے لیے مطلوبہ محرک فراہم کرے گا۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے ایک ادارہ جاتی میکانزم میں بھی ترقی کر سکتا ہے۔‘  

شیئر: