اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
بدھ کو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں سول جج ملک امان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
مزید پڑھیں
-
’خود خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کو تیار ہوں‘Node ID: 703021
-
خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت منظورNode ID: 705771
عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو 18 اپریل کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
خیال رہے عمران خان نے 20 اگست کو شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد میں ریلی نکالی تھی، اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے انہوں نے پولیس افسروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم تم کو چھوڑیں گے نہیں۔‘
جبکہ انہوں نے شہباز گل کا ریمانڈ منظور کرنے والی خاتون جج کا نام لیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ نتائج کے لیے تیار ہو جائیں۔
اس بیان کے بعد اسی روز ہی تھانہ مارگلہ میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عمران خان نے گزشتہ برس 7 ستمبر کو خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر اپنے دوسرے جواب میں افسوس کا اظہار کیا تھا۔
اس وقت انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 19 صفحات پر مشتمل جواب نامہ جمع کرایا تھا۔ اس جواب میں عمران خان کی جانب سے جج زیبا چوہدری سے متعلق کہے گئے الفاظ پر ندامت کا اظہار کیا گیا تھا۔
بعدازاں دو اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی تھی۔
دوسرے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور
دوسری جانب آج ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانہ رمنا میں درج ایک مقدمے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ہے۔
عدالت نے تھانہ رمنا میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمے میں 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی۔