روس کا باخموت پر قبضے کا دعویٰ، شہر کا دفاع کر رہے ہیں: یوکرین
روس کا باخموت پر قبضے کا دعویٰ، شہر کا دفاع کر رہے ہیں: یوکرین
پیر 3 اپریل 2023 6:50
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی فوج اپنے ملک کا دفاع کر رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روس کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے گروپ ویگنر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے مشرقی شہر باخموت پر قبضہ کر لیا ہے تاہم صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ وہاں میں اب بھی لڑائی جاری ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق باخموت کا محاصرہ کرنے کے لیے ویگنر پیرا ملٹری گروپ نے روسی فوج کی مدد کی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس شہر کی سٹریٹیجک اہمیت زیادہ نہیں لیکن اس پر قبضے کے لیے روسی اور یوکرینی فوج کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ہے۔
ویگنر کے سربراہ یوگنی ہرگوژن نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا ہے کہ ’کمانڈروں نے سٹی ہال اور مرکز پر قبضہ کر لیا ہے اور اس پر روسی پرچم لگا دیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ویگنر پرائیویٹ ملٹری کمپنی ہے اور یہ فوجی ہیں جنہوں نے باخموت پر قبضہ کر لیا ہے۔ قانونی لحاظ سے یہ ہمارا ہے۔‘
20 مارچ کو یوگنی ہرگوژن نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے جنگجوؤں نے شہر کے 70 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کی فوج اپنے ملک کا دفاع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ شکر گزار ہیں کہ ان کی فوج اودیوکا، مرینکا اور خاص طور پر باخموت کے قریب لڑ رہی ہے۔ آج وہاں محاذ گرم ہے۔‘
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو باخموت کے قریب تقریباً 27 کلومیٹر کے فاصلے پر کوستیاتینیوکا میں روسی میزائل حملے میں تین مرد اور تین خواتین ہلاک اور 11 افراد زخمی ہوئے۔
میزائل حملے سے ڈونیسک میں رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یوکرین کے صدر نے کہا تھا کہ جہاں حملہ ہوا وہ رہائشی علاقہ تھا اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ڈونیسک کی مقامی پولیس نے کہا ہے کہ روس نے ایس 300 اور یورگان میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ’16 اپارٹمنٹس، آٹھ پرائیویٹ مکان، ایک کنڈرگارٹن، ایک انتظامیہ کی عمارت، تین گاڑیوں اور ایک گیس پائپ لائن کو نشانہ بنایا گیا۔
سائیکالوجی کی 19 برس کی ایک طالبہ لِلیا کا کہنا ہے کہ ان کو خبروں سے پتہ چلا کہ ان کے علاقے پر حملہ ہوا ہے۔
’میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میں اس وقت گھر پر نہیں تھی۔‘