انڈیا کے ’نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ‘ نے سکولوں اور کالجوں کے نصاب میں تبدیلی کرتے ہوئے بارہویں جماعت کی تاریخ کی کتاب سے مغل سلطنت سے متعلق باب حذف کردیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق نئے نصاب کا اطلاق ملک بھر میں ’نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ‘ سے منسلک تمام تعلیمی اداروں پر ہوگا۔
’اکنامک ٹائمز‘ کے مطابق بارہویں جماعت کی تاریخ کی کتاب سے سولہویں اور سترہویں صدی میں سلطنت مغلیہ کے حوالے سے باب کو حذف کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اروناچل پردیش کے 11 مقامات کے نئے چینی نام انڈیا نے مسترد کر دیےNode ID: 755741
نئی نصابی پالیسی کے تحت ’نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ‘ ہندی کتابوں سے بھی مغل تاریخ سے متعلق نظمیں اور ابواب کو حذف کردے گی۔ نئے تعلیمی نصاب کا اطلاق نئے تعلیمی سال سے ہوگا۔
اسی طرح بارہویں جماعت کی سوکس کی کتاب سے دنیاوی سیاست میں امریکی کردار اور سرد جنگ سے متعلق باب بھی حذف کردیے گئے ہیں۔
’مقبول تحریکوں کے عروج‘ اور ’ایک جماعت کی حکمرانی‘ سے متعلق باب بھی بارہویں جماعت کی نئی کتابوں کا حصہ نہیں ہوں گے۔
انڈین حکومت کے اس اقدام پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی تنقید دیکھنے میں آرہی ہے۔ صحافی سواتی چتُرویدی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’صرف جاہل ہی ایسا کر سکتے ہیں۔‘
Of all the epically harmful decisions taken by the Modi government demon & now erasing the Mughals from indian history texts books are pretty high in the list. Only illiterates can do this
— Swati Chaturvedi (@bainjal) April 4, 2023
انڈیا میں مغلیہ تاریخ پر عبور رکھنے والی محقق ڈاکٹر کیتھرین شوفیلڈ نے اس فیصلے کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’مغلوں نے انڈیا پر 200 سال حکومت کی اور پیچھے ایک پائیدار نقوش چھوڑ گئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’چاہے ان سے پیار کریں، نفرت کریں یا ان کی بالکل پروا ہی نہ کریں، مغلوں کو سکول کی تاریخ کتابوں سے نکال دینے سے مغل غائب نہیں ہوجائیں گے۔‘
This RIDICULOUS. The Mughals ruled over much of India for over 200 years (technically over 300) and left behind an enduring legacy.
Love them, loathe them, or really not care — leaving the Mughals out of school history textbooks won’t magic them away. https://t.co/c6VOoBoaP5
— Dr Katherine Schofield (@katherineschof8) April 3, 2023
روہت روہن نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ان سیاست دانوں کا مقصد ایک جاہل، غیر ہمدرد اور بے روزگار نوجوان نسل تیار کرنا ہے تاکہ انہیں اپنی پارٹی کے ایجنڈے اور مقصد کے حصول کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔‘
These politicians aim to prepare an illiterate, unsympathetic, and unemployed youth as a weapon to serve their goal and party agenda. They have nothing to do with country's interest. Omission of Mughals from history text books and rewriting them is one such step. https://t.co/VTD5x68fPl
— ROHIT ROHAN (@rohan_rohit) April 4, 2023