Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصی کے دفاع کے لیے بھر پور سفارتی مہم چلائیں گے: عرب لیگ

اسرائیلی اقدام انسانی اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے ( فوٹو: ٹوئٹر عرب لیگ)
عرب لیگ نے اسرائیل کے جارحانہ  حملوں پر بحث کے لیے بدھ کو قاھرہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد  القدس اور مسجد اقصی کے دفاع کے لیےبھر پور سفارتی مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق عرب لیگ میں مستقل مندوبین کی سطح پر ہنگامی اجلاس میں قبلہ اول مسجد اقصی کی اسرائیلی افواج کی جانب سے بے حرمتی کے واقعہ پر مباحثہ ہوا۔
عرب لیگ نے اسرائیل کے اس اقدام کو انسانی اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عرب لیگ نے کہا کہ’ تازہ صوررتحال کا جائزہ  لینے کے لیے اجلاس جاری رہے گا۔القدس کے دفاع کے لیے سفارتی مہم چلائی جائے  گی’‘۔
عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس اردن کی درخواست پر مصر کی صدارت میں ہوا۔
اجلاس میں فلسطینی عوام کی سلامتی اور مقدس مقامات کے خلاف اسرائیل کے جارحانہ اقدامات رکوانے  اور عرب و بین الاقوامی اقدام کے حوالے سے غور کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’عرب لیگ کے رکن ممالک ہر سطح پر ضروری اقدامات اور کارروائی کے لیے پرعزم ہیں۔ ان میں بھر پور سفارتی مشن شامل ہے۔ دوطرفہ ملاقاتوں، رابطوں اور پیغامات کے ذریعے بیت المقدس کے تحفظ،اسلامی اور عیسائی مقامات مقدسہ کے دفاع اور فلسطینی باشندوں کے سیاسی و سماجی و اقتصادی وانسانی حقوق کی سپورٹ کی جائے گی‘۔
عرب لیگ نے اعلامیے میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ’اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) اور عرب لیگ ایکدوسرے کے تعاون سے سفارتی مہم چلائیں گے۔ عرب سفرا اور عرب لیگ کے سفارتی مشن دنیا کے بڑے اور موثر ممالک تک عربوں کے جذبات پہنچائیں گے‘۔
عرب لیگ نے اقوام متحدہ  اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو بین  الاقوامی تحفظ فراہم کرنے اور عبادت کی آزادی کے ان کے حق کے تحفظ کےلیے اسرائیلی جارحیت فوری بند کرانے کے لیے اپنا قانونی، اخلاقی اور انسانی کردار ادا کرے’۔
عرب لیگ نے رمضان کے دوران شدید جارحانہ اسرائیلی اقدامات کی سخت  مذمت کی۔ 

 سعودی وزارت خارجہ نے مسجد اقصٰی پر حملے کی مذمت  اور حملے کو مسترد کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

عرب لیگ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ’ مسلمانوں اور عیسائیوں کو مسجد اقصی اور القدس کے گرجا گھروں میں آزادی کے ساتھ مذہبی فرائض ادا کرنے کےلیے عبادت گاہوں تک غیر مشروط اور محفوظ رسائی کا حق حاصل ہونا چاہئے’۔
عرب لیگ نے بیت المقدس میں اسلامی و عیسائی مقدس مقامات کی سرپرستی کے حوالے سے اردن کے حکمراں خاندان کے تاریخی حق  پر زور دیتے ہوئے  کہا کہ’ مسجد اقصی کے تمام امور کا واحد منتظم ادارہ یہی ہے‘۔ 
یاد رہے کہ 19مارچ 2023 کو مصر،اردن، اسرائیل، فلسطین اور امریکہ کے سیکیورٹی حکام اور سیاستدانوں نے مقبوضہ فلسطین میں کشیدگی کرنے کی ضرورت  سے اتفاق کیا تھا۔ اشتعال انگیز سرگرمیوں، بیان بازیوں اور تشدد سے نمٹنے کاطرقہ کار بھی طے کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی پولیس نے بدھ کو علی الصبح مسجد اقصٰی کے احاطے میں نمازیوں پر حملہ کیا تھا۔
مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور غزہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اس واقعے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج شروع ہو گیا۔ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ غزہ کی جانب سے اسرائیل پر 9 راکٹس داغے گئے۔
 ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے مسجد اقصٰی پر حملے کی مذمت  اور حملے کو مسترد کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ان اقدامات سے امن کے لیے کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، قبضے کو ختم کرنے اور فلسطینی کاز کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت میں اپنے مضبوط موقف کی تصدیق کرتا ہے۔‘

شیئر: