فیچ نے سعودی معیشت کی گریڈنگ اے پلس کردی
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2025 تک چار فیصد شرح نمو برقرار رہے گی (فوٹو: عرب نیوز)
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فیچ کی جانب سے سعودی عرب کی کریڈٹ پوزیشن اے پلس کرنے سے مملکت کی معیشت کو فروغ ملا ہے۔
عرب نیوز اورعکاظ اخبار کے مطابق فنچ ایجنسی کا کہنا ہے کہ کریڈٹ پوزیشن میں اضافے کی وجہ سعودی عرب کی مضبوط مالی پوزیشن اور مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے قومی قرضوں کی شرح اور محفوظ خود مختار خالص غیر ملکی اثاثے ہیں۔
کریڈٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ’ بہتر درجہ بندی مملکت کی مالیاتی، اقتصادی اور گورننس اصلاحات اور مسلسل پیش رفت کے عزم سے مشروط ہے‘۔
ایجنسی کے مطابق ’سعودی حکومت کے سٹراٹیجک فیصلوں میں وژن 2030 کے منصوبوں کے نفاذ اور بڑھتے ہوئے افراط زر کے درمیان توازن ہے‘۔
فیچ ایجنسی نے رپورٹ میں توقع ظاہر کی کہ’ سعودی عرب میں تیل کے ماسوا پرائیویٹ سیکٹر کی شرح نمو 2023 کے دوران 5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ 2024 سے 2025 تک چار فیصد شرح نمو برقرار رہے گی‘۔
اس سے قبل کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی انویسٹرس سروس نے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور آرامکو سمیت چھ کمپنیوں کی درجہ بندی مستحکم سے مثبت کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق موڈیز کا کہنا تھا کہ’ آؤٹ لک میں اپ گریڈ سعودی عرب کی معیشت کی مضبوطی سے منسلک ہے جسے اس ماہ کے شروع میں بھی مستحکم سے مثبت میں تبدیل کر دیا گیا تھا‘۔
موڈیز نے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بارے میں کہا تطا کہ ’ پی آئی ایف کے پاس اعلیٰ معیار کا سرمایہ کاری پورٹ فولیو ہے‘۔