بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کو طواف کرانے والے سعودی معلم
سعودی معلم 1948 سے اب تک اس پیشے سے منسلک ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کو طواف کرانے والے سعودی معلم جمیل سلیمان جلال نے کہا ہے کہ ’وہ 70 برس سے زیادہ عرصے سے زائرین کو طواف کرا رہے ہیں۔ ان میں متعدد بادشاہ اور کئی ریاستوں کے سربراہ شامل ہیں‘۔
الاقتصادیہ کے مطابق معلمی کا پیشہ بڑا تاریخی اور قدیم ہے۔ مقامی شہری زائرین کو طواف کرانے کا پیشہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہیں مطوف (معلم) کہا جاتا ہے۔
جمیل سلیمان نے بتایا کہ ’جس وقت انہوں نے شاہ عبدالعزیزکو طواف کرایا تھا اس وقت وہ کم عمر تھے‘۔
سعودی معلم نے بتایا کہ ’وہ 1948 (1367ھ) سے اب تک اس پیشے سے منسلک ہیں‘۔
ایک سوال پر جمیل سلیمان نے بتایا کہ ’مسجد الحرام دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں۔ ان سے ملنے کے باعث 9 بین الاقوامی زبانیں سیکھیں۔ ماضی میں عازمین حج بحری جہازوں سےآتے تھے۔ سمندر کے راستے حج کا سفر چھ ماہ طویل بھی ہوتا تھا۔
جمیل سلیمان نے طواف کراتے وقت ناقابل فراموش واقعات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ’ ایک مرتبہ انہوں نے ایک زائر کو خانہ کعبہ کا طواف کرایا۔ سعی کے لیے گئے تو صفا سے مروہ تک کا راستہ دیکھ کر گھبرا گئے اور کہا کہ طواف کرلیا اب میں ہوٹل جانا چاہتا ہوں۔ بڑی مشکل سے انہیں سمجھایا گیا کہ سعی کے بغیر عمرہ مکمل نہیں ہوگا۔ بڑی مشکل سے وہ راضی ہوئے‘۔
سعودی معلم نے بتایا کہ ’ ایک زمانے میں مسجد الحرام کے موذن کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ وہ افطار کے اعلان کے لیے توپخانے کے اہلکار کی حیثیت سے بھی ذمہ داری ادا کرچکے ہیں‘۔
جمیل سلیمان کا کہنا ہے کہ’ کنگ عبدالعزیزلائبریری نے انہیں تاریخی شخصیت قرار دیا ہے اور یہ بات میرے اور خاندان والوں کے لیے فخرکاباعث ہے‘۔