پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو کشمیر کی ہائی کورٹ نے اسمبلی رکنیت اور کسی بھی عوامی عہدے کے لیے دو برس تک نااہل قرار دے دیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے الیکشن کمیشن نے منگل کو نوٹی فیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
سردار تنویر الیاس خان نے منگل کو عدالت کے سامنے عدلیہ سے متعلق اپنے بیان پر مبنی ویڈیو کلپس کی تصدیق کی اور غیرمشروط معافی طلب کی تاہم عدالت نے انہیں نااہل قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں
سردار تنویر الیاس نے چند دن قبل کشمیر کی عدلیہ کے بارے میں تنقید پر مبنی بیان دیا تھا جس پر انہیں کشمیر کی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے الگ الگ طلب کر رکھا تھا۔
منگل کی دوپہر وزیراعظم تنویر الیاس اسلام آباد سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریاستی دارالحکومت مظفرآباد پہنچے اور کشمیر کی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ اس کے بعد عدالت نے ان سے ان کے بیانات سے متعلق پوچھا تو انہوں تسلیم کیا کہ یہ ان ہی کے بیانات ہیں۔
اس کے بعد ہائی کورٹ نے انہیں سپریم کورٹ میں پیش ہو کر واپس آنے کا حکم دیا۔ جب تنویر الیاس خان واپس ہائی کورٹ آئے تو عدالت نے انہیں توہین عدالت کے جرم میں سماعت ختم ہونے تک کی سزا سنا دی۔
فیصلے میں کیا لکھا گیا؟
کشمیر ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ’(تنویر الیاس) توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ کونٹیمینر (توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنے والے) کو کسی قسم کے ریلیف کا حق حاصل نہیں اور وہ عوامی مقامات پر اعلٰی عدلیہ کو تسلسل کے ساتھ سکینڈلائز کرتے رہے ہیں۔‘
فیصلے مزید لکھا گیا کہ ’کونٹیمنر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی ہے اس لیے ہم نرمی کرتے ہوئے انہیں آزادکشمیر کے عبوری آئین ایکٹ 1974 کے آرٹیکل 45 کے تحت عدالت اٹھنے تک کی سزا سناتے ہیں۔‘
’اس کورٹ سے سزا کے بعد کوٹیمینر دو سال کے لیے قومی اسمبلی کی رکنیت اور کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہو جائے گا۔‘
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی وزیراعطم کو عدالت نے نااہل قرار دیا ہے۔
قبل ازیں اسی طرح کا ایک فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیا تھا جب جون 2012 میں اس وقت وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کیس میں سزا سنائی گئی تھی اور وہ نااہل ہو گئے تھے۔
تنویر الیاس نے عدلیہ کے بارے میں کیا کہا تھا؟
سردار تنویر الیاس خان نے چند دن قبل اسلام آباد میں ایک تقریب میں عدلیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ ’وہ حکومت کے اقدامات پر اثرانداز ہو رہی ہے اور سٹے آرڈرز کے ذریعے ایگزیکٹیو کے کاموں میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے تنویر الیاس کے خلاف آنے والے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں احترام کرنا چاہیے۔
آزاد کشمیر کا وزیر اعظم ہو یا پاکستان کا، عدالتی فیصلوں کا احترام ضروری ہے، عدالتی نظام کو تباہ کر کے ملک نہیں چل سکتے، وزیر اعظم آزاد کشمیر عدالت سے معافی مانگیں امید ہے انھیں سپریم کورٹ سے ریلیف ملے گا، وزیر اعظم پاکستان اس فیصلے سے سبق حاصل کریں گے https://t.co/aT756iqvZ3
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 11, 2023
فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’’آزادکشمیر کا وزیراعظم ہو یا پاکستان کا۔ عدالتی فیصلوں کا احترام ضروری ہے۔‘
سپریم کورٹ سے نوٹس کے جواب کے لیے دو ہفتے کی مہلت
ہائی کورٹ میں نااہلی کی سزا کے بعد تنویر الیاس کشمیر کی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں انہیں دو ہفتے میں نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔
سردار تنویر الیاس کے پریس سیکریٹری کاشف میر نے اردو نیوز کو سپریم کورٹ کی سماعت کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ ’عدالت نے وزیراعظم سردار تنویر الیاس سے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ آپ ہمارے نوٹس کا دو ہفتوں میں جواب دیں۔‘
