مملکت بھر میں عید الفطر کی نماز کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ نماز سورج نکلنے کے پندرہ منٹ بعد ادا کی جائے گی۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے، اخبار 24، سبق، عاجل اور عکاظ کے مطابق عید کے سب سے بڑے اجتماع مکہ مکرمہ مسجد الحرام اور مدینہ منورہ مسجد نبوی میں ہوں گے۔ مکہ مکرمہ میں حرم شریف کے علاوہ 562 مساجد میں نمازعید کی تیاریاں کی گئی ہیں تاکہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں اور دنیا بھر سے آنے والے زائرین کو اپنی رہائش کے قریب عید کی نمازدا کرنے میں سہولت ہو۔ نماز عید کے لیے مساجد میں صفائی کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔
سعودی عرب کے تمام بڑے شہروں میں عید الفطر کا جشن تین دن تک سرکاری طور پر منایا جائے گا۔ ریاض میونسپلٹی نے عید کی خوشیاں منانے کے لیے تمام پارکوں میں خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
مقامی شہری اور مقیم غیرملکی عید الفطر کی خوشیاں منانے کے لیے مٹھائیوں اور چاکلیٹ کی دکانوں پر رات بھر خریداری کرتے رہے۔
جدہ میں کبابش کا علاقہ اس حوالے سے کافی مصروف رہا۔ یہاں پاکستانی تارکین کثیر تعداد میں مٹھائیاں، خواتین چوڑیاں اور مہندی خریدنے کے لیے سجی دھجی دکانوں پر پہنچتی رہیں۔ ملبوسات کی دکانوں پر بھی رش رہا۔ بچیاں اور بچے جوتے، نئے کپڑے اور اپنی پسند کی اشیا خریدنے کے لیے رات کے آخری پہر تک والدین کے ہمراہ خریداری میں مصروف رہے۔
دوسری جانب چاند رات کو صالونز اور بیوٹی پارلرز پر رش دیدنی تھا۔ بیوٹی پارلرز کی منتظم خواتین نے بکنگ کا سسٹم پہلے سے نافذ کردیا تھااس کے باوجود غیرمعمولی رش رہا۔ بیوٹی پارلرز میں عید کے رش کے پیش نظر اضافی زنانہ عملہ تعینات تھا۔
اسی طرح مردوں کے صالون میں بھی وقت اور دن کی بکنگ ایک ہفتے پہلے سے شروع کردی گئی تھی۔ رش کے باعث یہاں بھی اضافی کارکن تعینات تھے۔