ملکی ضروریات کے ساتھ گاڑیاں برآمد کرنے کا بھی پروگرام ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور فوکسکن کمپنی کا مشترکہ پروجیکٹ نافذ کرنے والی کمپنی ’سیر‘ نے کہا ہے کہ ’پہلی سعودی الیکٹرک کار 2025 میں مارکیٹ میں آجائے گی۔‘
الوطن اخبار کے مطابق سعودی الیکٹرک کارکا ڈیزائن اور تیاری مملکت میں ہوگی۔ یہ کار اعلٰی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوگی۔ بجلی سے چلنے والی گاڑی کے لیے ٹیکنالوجی بی ایم ڈبلیو سے حاصل کی جائے گی جبکہ فوکسکن کمپنی گاڑیوں کا الیکٹرک سسٹم تیار کرے گی۔
پہلی سعودی الیکٹرک کارمنصوبہ نومبر 2022 کے دوران ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے متعارف کرایا تھا۔
سعودی عرب اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ وژن 2030 کے مطابق ماحولیاتی تحفظ اور کاربن کے اخراج میں کمی لانے والے منصوبے نافذ کیے جائیں۔
ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ سیر کمپنی 562 ملین ریال کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
مجموعی قومی پیداوار میں اس کا حصہ 30 ارب ریال تک کا ہوگا اس سے 2034 تک بالواسطہ اور بلاواسطہ 30 ہزارنئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
سعودی عرب الیکٹرک کاریں بڑے پیمانے پر تیار کرے گا۔ ملکی ضروریات کے ساتھ گاڑیاں برآمد کرنے کا بھی پروگرام ہے۔
کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں الیکٹرک کار کی تیاری میں دلچسپی لی گئی۔ اس حوالے سے کارسازکمپنیوں اور پرزے تیار کرنے والوں سے رابطے کیے گئے۔ مرسیڈیز، رینو اور والوو جیسی کمپنیوں کے ساتھ فیکٹری لگانے کے معاہدے بھی کرلیے گئے ہیں۔
امریکی کمپنی لوسیڈ موٹرز کے ساتھ بھی معاہدہ ہوگیا ہے جو کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں الیکٹرک کار تیار کرنے والی پہلی فیکٹری قائم کرے گی۔ یہ پورے علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری ہوگی۔ لوسیڈ کار فیکٹری سالانہ 5 ہزار گاڑیاں تیار کرے گی۔