قوم سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک گھنٹہ باہر نکلے: عمران خان
قوم سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک گھنٹہ باہر نکلے: عمران خان
جمعہ 5 مئی 2023 18:15
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’حکومت انتخابات پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مان رہی، پوری قوم عدالت عظمیٰ کے ساتھ یکجہتی اور آئین کی سربلندی کے لیے کل باہر نکلے۔‘
جمعے کو زمان پارک لاہور سے ویڈیو خطاب میں اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں ساری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، آپ کو باہر نکلنا پڑے گا۔‘
’سنیچر کی شام ساڑھے پانچ بجے سے ساڑھے چھ بجے تک ایک گھنٹے کے لیے گھر سے باہر نکلیں اور ایک مخصوص جگہ پر اکٹھے ہو کر سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔‘
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ’میں کل لاہور میں ریلی کی قیادت کروں گا، اس کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور میں بھی ریلیاں نکالی جائیں گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے سب ہینڈلرز اور پی ڈی ایم کو یہ پیغام دینا ہے کہ قوم آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی، اور قوم اس چیف جسٹس کے ساتھ کھڑی ہے جو آئین کے ساتھ کھڑا ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ اگر یہ 14 مئی سے قبل اسمبلیاں نہیں توڑتے تو ہم پنجاب میں الیکشن کا انعقاد چاہیں گے۔‘
’پنجاب کے بعد ہم خیبر پختونخوا میں الیکشن اور نگراں حکومتوں کے خلاف بھی عدالت میں جائیں گے کیونکہ ان کی مدت پوری ہو چکی ہے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ان کا پلان یہ ہے کہ عمران خان کو جیل بھیجو یا قتل کر دو، یہ لندن پلان ہے، دوسرا یہ کہ ان پر سختیاں کرو اور انہیں تنگ کرو۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں سنیچر کو لاہور میں ریلی کی قیادت کروں گا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
’یہ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح پی ٹی آئی کو کُچل دیں، اس طرح انہوں نے 2023 میں انتخابات نہیں کرانے۔‘
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ’علی امین گنڈاپور پر دوران حراست لاہور میں تشدد کیا گیا، جس کے بارے میں وہ (علی امین گنڈاپور) خود میڈیا پر آکر بتائیں گے۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’ہماری لڑائی مافیاز کے ساتھ ہے، ہمیں آخری گیند تک لڑنا ہے، یہ انتخابات میں تاخیر کے لیے کبھی پیسوں، کبھی بجٹ، کبھی آئی ایم ایف سے مذاکرات کا بہانہ بنا رہے ہیں۔‘
’آئین کے اندر واضح لکھا ہے کہ 90 روز کے اندر انتخابات کرائے جائیں، یہ کہتے ہیں کہ ہم اکتوبر میں الیکشن کرائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے اگر یہ اکتوبر تک اپنا کوئی معاشی پلان بتا دیں تو ماننے کو تیار ہوں، ان کے پاس معیشت کو بہتر کرنے کا کوئی معاشی منصوبہ نہیں ہے۔‘