لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ جان سے مارنے کی دھمکیوں نے ان کی ذہنی صحت کو متاثر کیا ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین سے بات کرتے ہوئے صادق خان نے کہا کہ وہ ان دھمکیوں کے اثرات سے نمٹ رہے ہیں۔
ان سے پوچھا گیا کیا ان کو ’پوسٹ ٹرامیٹک سٹریس ڈس آرڈر‘ (پی ٹی ایس ڈی) یا ذہنی صحت پر صدمے کے اثرات کا سامان ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں۔ میرا ایک بہترین دوست جو ڈاکٹر ہیں ہم اس کے بارے میں بات کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
میئرلندن صادق خان کو بھی دھمکیNode ID: 406996
-
صادق خان کے خلاف ’جنگ‘: ٹرمپ پر شدید تنقیدNode ID: 422851
-
چاہتے ہیں آئی پی ایل لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہو: صادق خانNode ID: 555976
صادق خان جو اگلے سال تیسری مدت کے لیے بھی میئر کا انتخاب لڑیں گے، نے گارڈین کو بتایا کہ ’کورونا وائرس کی وبا کے اثرات کی وجہ سے میں نے اپنی جاذبیت کھو دی تھی، زندہ دل نہیں رہا اور اپنی ٹیم کو بھی متاثر نہیں کر پا رہا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ کافی وقت گزارا اور اس نے میری ذہنی صحت پر اثر ڈالا۔ پی ٹی ایس ڈی سمجھنے کے لیے میں نے مدد لی۔‘
’اگر خیال نہ رکھا جائے تو ذہنی صحت ایک نازک معاملہ ہے اور مجھے اس کے بارے میں بات کرنے سے نہیں گھبرانا چاہیے۔‘
صادق خان کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ میئر ذہنی صحت کے حوالے سے معاشرے میں پائے جانے والے سٹگما کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگ پی ٹی ایس ڈی پر بات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود جس چیز سے گزر رہے ہیں، اس کا موازنہ ان سے نہیں کر رہا جن سے دیگر لوگ گزر رہے ہیں۔
لندن میں رہائش کے مسئلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صادق خان کا کہنا تھا کہ مناسب قیمت پر گھر نہ ملنے کی وجہ سے ان کی بیٹیاں اب بھی ان کے ساتھ رہ رہی ہیں۔
’اگر میں آپ سے 20 سال پہلے بات کرتا تو کہتا کہ مجھے کلینرز اور بس ڈرائیوروں کے لندن میں نہ رہنے پر فکر ہے لیکن اب تو نرسیں، ڈاکٹر اور اساتذہ ہیں جو لندن میں مناسب قیمت پر گھر نہ ملنے پر رہ نہیں پا رہے۔ میرے بچے تعلیم مکمل کر چکے ہیں اور وہ میرے گھر میں رہ رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جب وہ 24 سال کے تھے تو اپنا مکان خریدا تھا اور اب اس کے بارے میں سوچنا بھی محال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رہائش کے اس بحران کو حل کرنا ہو گا۔