امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ سٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے تکنیکی مذاکرات پیر سے سعودی عرب میں شروع گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سٹیو وٹکوف نے پیشنگوئی کی کہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی معاہدہ چند ہفتوں میں ہوسکتا ہے۔
سٹیو وٹکوف نے بلومبرگ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ پیر کو ٹیکنیکل ٹیمیں سعودی عرب جائیں گی۔‘
مزید پڑھیں
-
روس کا یوکرین کے ’انفراسٹرکچر‘ پر حملے روکنے کا اعلانNode ID: 887348
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بدھ کو فون پر تفصیلی گفتگو کے بعد سٹیو وٹکوف نے ان مذاکرات پر اعتماد کا اظہار کیا۔
’انہوں نے (صدر ٹرمپ اور زیلنسکی) جنگ بندی کے کچھ شرائط کے حوالے سے اتفاق کیا اور مکمل جنگ بندی کے حوالے سے آنے والے دنوں میں مذاکرات ہوں گے۔ میرا خیال ہے کہ چند ہفتوں کے اندر ہم جنگ بندی معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔‘
سٹیو وٹکوف نے سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کی تفصیل نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنیکل ٹیمیں اس کی تفصیلات پر بات کریں گی اور ہر کوئی اس پراسیس کے لیے پرعزم ہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب میں صدر ٹرمپ اور صدر ولادیمیر پوتن کی ملاقات ہوسکتی ہے تو ان کا کہنا تھا میرا خیال ہے کہ یہ ہوسکتی ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی ٹائمنگ کے حوالے سے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔
قبل ازیں ولادیمیر زیلنسکی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ٹروتھ سوشل میں ایک پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس فون کال کو ’بہت اچھا‘ قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس فون کال پر زیادہ تر ان موضوعات پر بات ہوئی ہے جو گذشتہ روز ان کی اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان فون پر یوکرین اور روس سے متعلق امور زیربحث آئے تھے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم بالکل درست سمت پر جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جن امور پر گفتگو ہوئی ہے ان سے متعلق تفصیلات جلد جاری کر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 28 فروری کا دن وائٹ ہاؤس میں امریکہ اور یوکرین کے بیچ تعلقات کے لیے انتہائی اہم تھا مگر دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی۔