Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور کور کمانڈر ہاؤس حملے کی اہم ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتار

پولیس نے سلمان شاہ اور خدیجہ کے شوہر جہانزیب کو حراست میں لے لیا تھا تاہم سلمان شاہ کو بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور پولیس نے 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کی اہم ملزمہ خدیجہ شاہ کو گرفتار کر لیا ہے۔
اس بات کی تصدیق پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے کی ہے۔
ان کے مطابق خدیجہ شاہ نے لاہور سی آئی اے کے دفتر میں خود گرفتاری دی ہے۔ وہ اس وقت پولیس حراست میں ہیں ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
خدیجہ شاہ پاکستان کی ایک معروف فیشن ڈیزائنر ہیں جب کہ ان کی سیاسی وابستگی پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔
وہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق وفاقی وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحب زادی ہیں۔
پولیس کو وہ گذشتہ کئی روز سے کورکمانڈر ہاؤس حملے میں مطلوب تھیں تاہم وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش تھیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی 9 مئی کو گرفتاری کے بعد جب پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک بھر میں مظاہرے کیے تو لاہور کے مظاہروں میں خدیجہ شاہ بھی شریک تھیں۔
ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جاری ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ لاہور کے لبرٹی چوک سے کور کمانڈر ہاؤس جانے والے افراد کے ساتھ تھیں۔ پولیس جیو فینسنگ نے ذریعے ہر اس شخص کو گرفتار کر رہی ہے جو اس وقت کورکمانڈر ہاؤس میں موجود تھا۔
فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کے لاہور کینٹ میں موجود گھر میں پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھیں۔
پولیس نے سلمان شاہ اور خدیجہ کے شوہر جہانزیب کو حراست میں لے لیا تھا تاہم سلمان شاہ کو بعد میں چھوڑ دیا گیا البتہ ان کے شوہر ابھی تک پولیس تحویل میں ہیں۔
ریٹائرڈ فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان نے خدیجہ شاہ کے گھر چھاپوں کے خلاف مذمتی بیان بھی جاری کیا تھا۔
پولیس گزشتہ ایک ہفتے سے خدیجہ شاہ کو گرفتار کرنے کے لیے کوشاں تھی تاہم وہ پولیس کی دسترس میں نہیں آئیں۔ گزشتہ روز انہوں نے ایک آڈیو بیان جاری کیا کہ وہ خود گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں ان کے خاندان کے افراد کو ہراساں نہ کیا جائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ امریکی شہری بھی ہیں اور اس حوالے سے امریکی سفارتخانے سے بھی رابطے میں ہیں۔
خدیجہ شاہ نے یہ تو بتایا کہ کورکمانڈر ہاؤس احتجاج کے لیے گئی تھیں کیونکہ وہ عمران خان کی حمایتی ہیں البتہ انہوں نے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات کی تردید کی تھی۔

شیئر: