Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نام کی تبدیلی کے بعد نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتے ہیں؟

قانونی طریقے سے واپس جانے والوں پر کسی قسم کا کوئی پابندی نہیں ہے(فوٹو: ٹوئٹر جوازات)
سعودی عرب کے اقامہ قوانین کے تحت مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو چھٹی جانے یا مملکت سے مستقل طور پرجانے کےلیے ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ  جسے عربی میں خروج وعودہ اور خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہے۔ 
خروج وعودہ کےلیے ماہانہ فیس 100 ریال ادا کرنا ضروری ہے جب کہ فائنل ایگزٹ کی کوئی فیس نہیں ہوتی تاہم اس کےلیے شرائط بھی ہیں۔
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’مملکت میں 40 برس سے مقیم تھا۔ اپنے ملک کے قانون کے مطابق نام تبدیل کیا۔ نام کی تبدیلی قانونی طریقے کار کے مطابق انجام دی گئی تھی ، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا نام کی تبدیلی کے بعد دوسرے ویزے پرمملکت آسکتا ہوں؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ تارکین وطن جو مملکت میں مقیم تھے اور ان کی واپسی قانونی طریقے سے ہوئے ہو ان پر کسی قسم کا کوئی کیس وغیرہ رجسٹرنہ ہوں وہ جب چا ہیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔ ان پرکوئی قانونی پابندی عائد نہیں ہوتی‘۔ 
واضح رہے قانون کے مطابق ایسے اقامہ ہولڈرز جن پرکسی قسم کی قانون شکنی ریکارڈ کی گئی ہو جس کی وجہ سے انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کیا گیا ہویا وہ کسی ایسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث رہے ہوں جس پرانہیں عدالت سے سزا ملی ہو۔ ایسے افراد کو مملکت میں تاحیات بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے اوروہ کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔ 
خیال رہے ماضی میں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو مملکت میں محدود مدت کےلیے بلیک لسٹ کیا جاتا تھا۔ 
مملکت میں اب امیگریشن کے حوالے سے نئے قوانین مرتب کیے جاچکے جس کے بعد ایسے افراد جنہیں مملکت سے ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے وہ تاحیات کسی بھی ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔ 

دوبارہ فیس جمع کرانے کے بعد دوسرا خروج وعودہ ویزہ جاری کرایا جائے( فوٹو: ٹوئٹر جوازات)

 خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’اہلیہ کا خروج وعودہ لگانے کے لیے فیس جمع کرائی اور خروج وعودہ جاری کرلیا  مگرغلطی سے’کینسل ‘ کا آپشن دب گیا۔ اسی وقت جب دوبارہ خروج وعودہ کے لیے ابشر سسٹم سے کارروائی کی تو فیس کی عدم ادائیگی پر درخواست مسترد ہوگی، معلوم یہ کرنا ہے کہ جو خروج وعودہ استعمال نہیں کیا اورغلطی سے کینسل ہوگیا کیا اسی فیس میں دوبارہ خروج وعودہ نہیں لگایا جاسکتا؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’قانون کےمطابق جوازات کی حاصل کی گئی خدمات کی جمع کردہ فیس اس وقت تک قابل واپسی ہوتی ہے جب تک فیس کے مقابل سروس حاصل نہ کی گئی ہے‘۔ 
جمع کرائی گئی فیس کے مقابل سروس حاصل کرنے کے بعد کسی صورت بھی فیس واپس نہیں لی جاسکتی اور نہ جمع کی گئی فیس کسی اورسروس کےلیے استعمال کی جاسکتی ہے۔
اگرسروس حاصل نہ کی گئی ہو اورمحض جوازات کے اکاونٹ میں فیس جمع کرائی گئی ہو اس وقت تک فیس واپس لی جاسکتی ہے بعدازاں فیس واپس نہیں ہوتی۔ 
 غلطی سے خروج وعودہ کینسل ہونے کی صورت میں دوبارہ فیس جمع کرائی جائے اوردوسرا خروج وعودہ ویزہ جاری کرایا جائے۔

شیئر: