Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ مدی‘ کے لیے مشرق وسطیٰ میں بہترین ڈیجیٹل ادائیگی کا ایوارڈ

سعودی عرب میں بینک عام طور پر مدی کارڈ جاری کرتے ہیں۔ ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی ڈیجیٹل اکانومی کے منظر نامے نے سعودی پیمنٹس کے طور پر اضافی پہچان حاصل کی ہے جسے مدی بھی کہا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دبئی میں منعقدہ ایک تجارتی ٹیکنالوجی ایونٹ سیم لیس مڈل ایسٹ میں 2023 کا بہترین ادائیگی کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
سعودی سینٹرل بینک کے تحت کام کرنے والے ادارے مدی کو مملکت میں پبلک ٹرانسپورٹ پیمنٹ سروسز کے لیے نوازا گیا۔
یہ نظام تمام مدی کارڈ ہولڈرز کو اپنے کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ادائیگی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
سعودی بینک عام طور پر مدی کارڈ جاری کرتے ہیں اور انہیں کارڈ ہولڈر کے بینک اکاؤنٹ سے منسلک کرتے ہیں جس سے قابل اعتماد لین دین کی اجازت ہوتی ہے۔
یہ بنیادی طور پر مقامی طور پر صارفین استعمال کرتے ہیں لیکن ان کارڈز کو حالیہ دنوں میں بین الاقوامی خریداری کے لیے ویزا یا ماسٹر کارڈ کے ساتھ شریک برانڈ کیا گیا ہے۔
یہ تکنیکی سلوشن سمارٹ فونز اور پلاسٹک کارڈز کے ذریعے لین دین کی اجازت دیتا ہے جو مملکت میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو اپنانے میں تیزی لاتا ہے۔
مدی مملکت میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے ایک اہم ستون ہے جو سعودی عرب ریال انٹربینک ایکسپریس، بل کی ادائیگی کا پلیٹ فارم ایس اے ڈی اے ڈی اور ای انوائسنگ پلیٹ فارم ایسال جیسے سلوشن پیش کرتا ہے۔
یہ مملکت کے مالیاتی شعبے کے ترقیاتی پروگرام میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے جس کا مقصد 2025 تک نان کیش لین دین میں 70 فیصد حصہ حاصل کرنا ہے۔
سعودی عرب کا مالیاتی ٹیکنالوجی شعبہ بے مثال رفتار سے ترقی کر رہا ہے کیونکہ مملکت ایک علاقائی فِن ٹیک مرکز بننے کی خواہش رکھتی ہے۔
یہی ایوارڈ گزشتہ سال ریاست کی سب سے بڑی فِن ٹیک کمپنیوں میں سے ایک جيديا کو مقامی مارکیٹ میں تبدیلی کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔

شیئر: