خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ نے تیمور سلم جھگڑا نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے جب سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا اعلان کیا تو عمران خان نے اُن کے مدارس کے باہر احتجاج کا فیصلہ کیا تھا۔
تیمور سلیم جھگڑا نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سابق رہنما فیاض الحسن کے الزامات کی تصدیق کی، تاہم کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کی جانب سے ویڈیو میٹنگ کے دوران مدارس کے باہر احتجاج کا اعلان صرف ایک سیاسی حکمت عملی تھی۔
مزید پڑھیں
-
کیا پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی قیادت گلگت بلتستان میں روپوش ہے؟Node ID: 766876
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کر رہے تھے تو خان صاحب نے جمیعت کے مدارس کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا مگر بعد میں صلاح مشورے سے احتجاج کا فیصلہ واپس لیا گیا۔
پنجاب سے مستعفی ہونے والے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان نے تمام رہنماؤں کو انتشار پھیلانے کی ہدایت کی اور خیبرپختونخوا کے مدارس کے باہر احتجاج کی ہدایت دی تھی جس کے بعد انہوں نے پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمان جمیعت کے مدارس سیاست کے لیے استعمال کر رہا ہے اس لیے خان صاحب نے بھی علامتی احتجاج کرنا چاہا مگر اس فیصلے پر نظرثانی کے بعد احتجاج منسوخ کر دیا گیا۔‘
سابق وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے مطابق ’عمران خان نے ہمیں ٹویٹ کرنے کی بھی ہدایت کی تھی مگر بعد میں ٹویٹ بھی نہیں کی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فیاض الحسن چوہان کل تک عمران خان کے وفادار تھے اور آج الزامات لگا رہے ہیں۔ ’نہ عمران خان نے جلاؤ گھیراؤ کی ترغیب دی اور نہ ہم نے کبھی توڑ پھوڑ کی حمایت کی۔‘
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ ’ہم پر دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے ہیں، اگر ایک میں ضمانت ہوئی تو دوسرے کیس میں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔‘
