سابق وزیراعلٰی پنجاب اور پی ٹی آئی کے صدر چودھری پرویز الٰہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہیں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے جمعرات کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ کے قریب سے گرفتار کیا ہے۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق چودھری پرویز الٰہی اینٹی کرپشن پنجاب کو بدعنوانی کے مقدمات میں مطلوب تھے۔
مزید پڑھیں
-
’پرویز الٰہی کے گھر پر آپریشن سے وفاقی حکومت کا تعلق نہیں‘Node ID: 761106
پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی اینٹی کرپشن پولیس کو مطلوب تھے، انہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعلٰی پنجاب بُلٹ پروف گاری میں گھر سے نکل کر فرار ہو رہے تھے اور گرفتاری کے وقت انہوں نے مزاحمت بھی کی۔
نگراں وزیر اطلاعات کے مطابق پرویز الٰہی نے گاڑی کا دروازہ کھولنے سے انکار کیا جس کے بعد ان کی گاڑی کے شیشوں کو توڑا گیا۔
’اینٹی کرپشن ٹیم نے کرپشن کے مقدمے میں لاہور پولیس کی مدد سے چودھری پرویز الٰہی کو گرفتار کیا، اس کیس میں وہ مطلوب تھے، ان کی عبوری ضمانت خارج ہو چکی تھی اور مفرور تھے۔‘
سابق وزیراعلٰی کے ترجمان اقبال چودھری نے ایک بیان میں بتایا کہ پرویز الٰہی کو ان کی رہائش گاہ چوہدری ظہور الٰہی روڈ لاہور سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ گھر سے باہر جا رہے تھے۔‘
گرفتاری کے وقت پرویز الٰہی کے صاحبزادے راسخ الٰہی کے علاوہ چودھری شجاعت حسین کی ہمشیرہ سمیرا بی بی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
چودھری پرویز الٰہی کرپشن کے کیسز میں مطلوب تھے: محکمہ اینٹی کرپشن
ترجمان محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق چند روز قبل عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کی ضمانت منسوخ کر دی تھی کیونکہ انہوں نے ضمانت کے لیے جعلی میڈیکل سرٹیفیکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا۔
’محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کئی روز سے پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہا تھا اور آج انہیں ان کی رہائش گاہ سے نکلنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔‘
سابق وزیراعلٰی چودھری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے بعد ان کے صاحبزادے مونس الٰہی نے کہا کہ ’ہم پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔‘
جمعرات کو ٹوئٹر بیان میں انہوں نے کہا کہ ’جنوری سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کر لیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے۔‘
’تین دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی بات دہرائی۔ اب کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کر لیا ہے۔ ہم ان شا اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔‘
جنوری سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا تھا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کر لیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے ۔ 3 دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی چیز دہرائی۔اب کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے۔ ہم انشا ءاللہ پی ٹی… pic.twitter.com/TqbWlkbZ0U
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) June 1, 2023