Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیٹو کی طرز کا اتحاد، خطّہ مزید تنازعات میں گِھر جائے گا: چین کا انتباہ

چینی وزیر دفاع نے نیٹو کی طرح کے عسکری اتحاد بنانے کی مخالفت کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
چین نے ایشیائی پیسیفک خطے میں نیٹو کی طرز پر عسکری اتحاد بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطہ مزید تنازعات میں گِھر جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کے وزیر دفاع لی شنگفو نے سنگاپور میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ نیٹو کی طرز کے اتحاد بنانے کی کوشش علاقائی ممالک کو اغوا کرنے اور تنازعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
چینی وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اس قسم کے اتحاد ایشیائی پیسیفک خطے کو تنازعات اور لڑائیوں کے بھنور میں دھکیلیں گے۔
چین کی طاقت کا مقابلہ کرنے اور خطے میں اتحاد کو تقویت دینے پر بیجنگ نے ہمیشہ امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
چینی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اگر چین اور امریکہ کے درمیان شدید تنازع پیدا ہو گیا تو یہ دنیا کے لیے ناقابل برداشت تکلیف کا سبب بنے گا۔
کانفرنس میں شریک امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے سنیچر کو بیجنگ کے ساتھ اعلیٰ سطح کے دفاعی مذاکرات کی پیشکش کی تھی تاکہ کسی بھی قسم کے غلط اندازوں سے بچا جا سکے۔
جبکہ دوسری جانب سنیچر کو ہی امریکہ نے آبنائے تائیوان میں کینیڈا کے بحری جہاز کے ساتھ اپنے ساتویں بیڑے میں سے گائیڈڈ میزال سے لیس ’ڈسٹرائیر‘ تعینات کیا تھا۔ اس کے ردعمل میں چین نے بھی اپنا بحری جہاز امریکی ڈسٹرائیر کے قریب بھیج دیا۔
عسکری تناظر میں آبنائے تائیوان کو دنیا کا خطرناک ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

امریکی وزیر دفاع کی ملاقات کی پیشکش چین نے مسترد کر دی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس واقعے کو ’انتہائی خطرناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ڈسٹرائیر چنگ ہون سے چینی جہاز 150 فٹ کے فاصلے پر پہنچ گیا تھا۔
لائیڈ آسٹن نے چینی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس قسم کی حرکات پر قابو پایا جائے اور کہا کہ ایسے حادثات بھی پیش آ سکتے ہیں جن سے حالات ہی بےقابو ہو جائیں۔
اس کے جواب میں چینی وزیر فاع کا کہنا تھا کہ سب سے بہتر حل یہی ہے کہ دیگر ممالک اور بالخصوص ان کے جنگی جہاز ہماری فضائی حدود اور پانیوں میں گھومنا بند کر دیں۔
سنگاپور میں ہونے والی اس سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر امریکہ نے چینی وزیر دفاع کو لائیڈ آسٹن سے ملاقات کی دعوت بھی دی تھی جو چین نے مسترد کر دی۔

شیئر: