Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوڈیشہ ٹرین تصادم: ہولناک حادثے کے دو دن بعد سروسز بحال

انڈیا میں کئی دہائیوں بعد پیش آنے والے ہولناک ٹرین حادثے کے دو دن بعد اوڈیشہ میں سروسز بحال کر دی گئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد پیر کو وزارت ریلوے نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ ’اتوار کی شام تک اسی روٹ پر ٹرینیں چلنا شروع ہو گئی تھیں۔‘
انڈین ریلوے کے ایک افسر نے روئٹرز کو بتایا کہ ’اگرچہ کچھ پابندیاں ہیں تاہم ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ٹرین کو اپنی رفتار کو کنٹرول کرنے اور ایک مخصوص فاصلے تک آہستہ آہستہ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘
انڈیا کے ریلوے بورڈ نے سفارش کی ہے کہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اس حادثے کی وجہ کی تحقیقات کرے۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہمیں معمول کی طرف بڑھنا ہے، ہماری ذمہ داری ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔‘
انڈیا میں ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کار الیکٹرانک ٹریک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بارے میں اُنہیں شبہ ہے کہ اُس میں خرابی تھی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جائے حادثہ پر اپنی پہلی بریفنگ میں انڈین ریلوے کے حکام نے بتایا کہ ٹریک مینجمنٹ سسٹم کی ناکامی تحقیقات کا بنیادی مرکز ہیں۔

اوڈیشہ ٹرین حادثے میں 300 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سگنلنگ کے پرنسپل ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سندیپ ماتھر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’کمپیوٹر کے زیرِ کنٹرول ٹریک مینجمنٹ سسٹم، جسے انٹر لاکنگ سسٹم کہا جاتا ہے، ایک ٹرین کو اس مقام پر ایک خالی ٹریک کی طرف لے جاتا ہے جہاں دو ٹریک ملتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ آنے والی ٹرین کے سگنل کو بھی کنٹرول کرتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آیا ٹرین کو سیدھا جانا ہے یا کسی نئے ٹریک پر جانا ہے۔
ریلوے بورڈ کی ایک رکن جیا ورما سنہا نے بتایا کہ ’اسے فیل سیف سسٹم کہا جاتا ہے، یہاں تک کہ اگر یہ ناکام ہو جاتا ہے تو سگنل سرخ ہو جائے گا اور ٹرین روک دی جائے گی تاہم، جیسا کہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، سسٹم میں کسی قسم کا مسئلہ تھا۔‘
بالاسور ضلع کے بہناگا اسٹیشن پر حادثے کی وجہ بتاتے ہوئے جیا ورما سنہا نے کہا کہ کلکتہ سے چنئی جانے والی کورومنڈیل ایکسپریس تیز رفتاری سے128 کلومیٹر فی گھنٹہ (80 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے مین ٹریک سے ہٹ کر ایک لوپ ٹریک میں داخل ہوگئی جو ایک سائیڈ ٹریک تھا جسے ٹرینوں کو کھڑا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ یہ ٹرین لوہے کو لے جانے والی مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی جو لوپ ٹریک پر کھڑی تھی۔

اوڈیشہ میں تین ٹرینوں کے درمیان تصادم سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ ’حادثے کی وجہ سے انجن اور کورومنڈیل ایکسپریس کے پہلے چار یا پانچ ڈبے پٹریوں سے اُتر گئے اور دوسری مین ٹریک پر مخالف سمت جانے والی یشونت پور-ہاؤڑا ٹرین کے آخری دو ڈبوں سے ٹکرا گئے۔‘
 انڈین ریاست اوڈیشہ میں جمعے کی شام تین ٹرینوں کے درمیان خوفناک تصادم کے نتیجے میں اب تک 288 اموات اور 1100 سو افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اوڈیشہ کے ضلع بالاسور میں جمعے کی رات کو ہونے والا حادثہ کئی دہائیوں میں ملک کے بڑے ریل حادثات میں سے ایک ہے۔
وزیر ریلوے نے بتایا تھا کہ ٹکرائی جانے والی مسافر ٹرینوں کا ملبہ ہٹانے کے بعد اتوار کے روز سگنلنگ سسٹم میں خرابی کا انکشاف ہوا ہے۔

شیئر: