خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے کسی رہنما نے تاحال ’استحکامِ پاکستان پارٹی‘ میں شمولیت کا اعلان نہیں کیا۔
خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے بعض سابق صوبائی وزرا سمیت سابق ارکان قومی اسمبلی تحریک انصاف پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں مگر ابھی تک انہوں نے کسی دوسری سیاسی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم نئی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کی تشکیل کے بعد جہانگیر ترین کے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے رابطے بھی تیز ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’عمران خان فوج سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور یہی ان کی غلطی ہے‘Node ID: 770701
خیبرپختونخوا میں کون سے رہنما جہانگیر ترین کے ساتھ شامل ہوں گے؟
تحریک انصاف کے ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کے ساتھ رابطے جاری ہیں جبکہ پارٹی چھوڑنے والوں سے بھی بات چیت چل رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور اسد قیصر سمیت مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے کچھ رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ممکن ہے کچھ دنوں میں باقاعدہ اعلان ہو جائے۔‘
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے موقف اپنایا کہ ’مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا کیونکہ میرے بارے میں سب جانتے ہیں کہ میں نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو بنایا ہے اور میری جگہ صرف اسی پارٹی میں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم جمہوری لوگ ہیں، سیاست دانوں کے آپس میں رابطے رہتے ہیں مگر اس حوالے سے ابھی تک کسی نے بات نہیں کی اور نہ ہی کریں گے۔‘
سابق صوبائی وزیر ضیا اللہ بنگش اور فیصل امین گنڈاپور نے بھی اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی وہ عمران خان کے علاوہ کسی اور کو لیڈر مانتے ہیں۔
وزیر ضیا اللہ بنگش نے بتایا کہ ’اگر مجھے عمران خان کو چھوڑنا پڑا تو میں سیاست ہی چھوڑ دوں گا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/June/37246/2023/imran_khan_with_mehmood_khan_and_shah_farman_pic_1_0.jpg)
سینیئر صحافی اور پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک کے مطابق جہانگیر ترین کو خیبر پختونخوا کے لیے پرویز خٹک جیسے سینیئر اور مضبوط رہنما کی ضرورت ہے، اسی لیے شاید ان دونوں کی بات چیت چل رہی ہو مگر فی الحال پرویز خٹک نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کے گروپ میں 20 سے 25 رہنما موجود ہیں جو ان کے فیصلے پر لبیک کہتے ہوئے ان کے ساتھ چلے جائیں گے۔
’جہانگیر ترین سینیئر رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں کیونکہ انہیں الیکٹیبلز چاہییں۔ اگر کسی غیر معروف رہنما کو ٹکٹ دیا گیا تو اسے بدترین شکست ہوگی کیونکہ خیبر پختونخوا میں جہانگیر ترین کا ووٹ بینک نہیں ہے۔‘
کیا پرویز خٹک الگ پارٹی بنا رہے ہیں؟
سینیئر صحافی ارشد عزیز ملک نے کہا کہ اگر پرویز خٹک کے مذاکرات کسی اور جماعت سے کامیاب نہ ہوئے تو وہ اپنی الگ پارٹی بھی بنا سکتے ہیں اور الیکشن کے قریب پرویز خٹک کی پارٹی پھر جہانگیر ترین کی جماعت میں ضم ہو جائے گی۔
![](/sites/default/files/pictures/June/37246/2023/3856246-620539273.jpg)