Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفارتی کوششوں سے چین کا عسکری اثر و رسوخ کم ہوا: انتونی بلنکن

امریکہ نے چین پر کیوبا میں جاسوسی کے اڈے کھولنے کا الزام عائد کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
 امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ چین کے دنیا بھر میں اپنے فوجی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوششوں کے خلاف صدر جو بائیڈن کی جانب سے کیے گئے اقدامات نتیجہ خیز رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انتونی بلنکن نے کیوبا میں چینی فوجی اثر و رسوخ کے حوالے سے کہا کہ ’ہماری سفارتی کوششوں کے باعث چینی پیش قدمی میں سستی آئی ہے۔‘
تاہم چین ان الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے کہ کیوبا میں جاسوسی کی غرض سےاڈے کے کھولے گئے ہیں۔
انتونی بلنکن نے کہا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات کا علم تھا کہ چین نے 2019 کے دوران جاسوسی کی غرض سے کیوبا میں قائم مقامات کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا تاہم اس کو روکنے کے لیے کی گئی کوششیں کارآمد نہیں تھیں۔
وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں کو چینی اقداماتا کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کے تحت بیجنگ اڈے قائم کر رہا تھا تاکہ عسکری اثر و رسوخ قائم کر سکے۔
انتونی بلنکن کے مطابق صدر بائیڈن نے اپنی ٹیم کو ہدایات جاری کیں کہ وہ براہ راست ان حکومتوں کے ساتھ بات چیت کریں جو چین کو جاسوسی کے اڈے کھولنے کی اجازت دینے کا سوچ رہی ہیں اور اس حوالے سے بیجنگ کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

چین نے امریکہ کو اندرونی معاملات میں مداخلت پر خبردار کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

’ہم انتہائی خاموشی اور احتیاط کے ساتھ اس حکمت عملی پر عمل درآمد کرتے آئے ہیں جو ہمارے خیال میں نتیجہ خیز رہی ہے۔ میں اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل میں تو نہیں جا سکتا لیکن اس کا آغاز سفارتکاری کے تحت ہونے والی کوششوں سے ہی ہوا۔‘
خیال رہے کہ سنیچر کو وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ چین کئی سالوں سے کیوبا میں جاسوسی کا یونٹ چلا رہا ہے اور 2019 میں اس کو مزید بہتر بھی کیا گیا تھا۔
اس بیان سے ایک دن پہلے چین نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ کیوبا کہ اندرونی معاملات میں دخل نہ دے۔
چینی دفتر خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ حربے کے طور پر افواہیں پھیلاتا اور الزامات عائد کرتا ہے، اور ممالک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنا اس کا معمول ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے بھی امریکی میڈیا میں اس حوالے سے خبریں آتی رہی ہیں کہ چین امریکی ساحلوں سے چند میل کی دوری پر واقع کیوبا میں جاسوسی کا اڈا کھولنے جا رہا ہے۔

شیئر: