Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں مقیم پاکستانی یوٹیوبر عادل راجہ کو گرفتار کیا گیا تھا: وکیل

عادل راجہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ خیریت سے ہیں۔ (فوٹو: عادل راجہ/ٹوئٹر)
برطانیہ میں مقیم پاکستانی یوٹیوبر عادل راجہ کے وکیل مہتاب عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی پولیس کی جانب سے ان کے مؤکل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں مہتاب عزیز صحافیوں کو بتا رہے ہیں کہ عادل راجہ نے اب تک خود ان سے رابطہ نہیں کیا لیکن انہیں ان کے ذرائع نے اس گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے بتایا گیا تھا کہ انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے اور ایسی صورتحال میں (برطانوی پولیس) حراست میں لیے جانے والے شخص کو قانونی نمائندگی تک رسائی دینے میں تاخیر کر سکتی ہے۔‘
جب صحافیوں کی جانب سے ان سے پوچھا گیا کہ عادل راجہ کو کس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’جب تک راجہ صاحب مجھ سے خود رابطہ نہیں کریں گے میں آپ کو تصدیق نہیں کر سکتا لیکن پاکستان میں ان کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا کافی سنجیدہ الزامات میں۔‘
اس سے قبل پاکستانی میڈیا کی جانب سے بھی یہ رپورٹ کیا جاتا رہا ہے کہ عادل راجہ کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
لندن میں موجود صحافی مرتضیٰ علی شاہ کے مطابق عادل راجہ کو پولیس کی طرف سے رہا کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب عادل راجہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کی خبروں کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’میرے اور میری خیریت کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ میں ٹھیک ہوں۔‘
انہوں نے اپنی گرفتاری یا رہائی کے حوالے تو کچھ نہیں لکھا لیکن ان کا یہ ضرور کہنا تھا کہ ’میں پاکستان میں جمہوریت کے لیے اور فسطائیت کے خلاف آواز اٹھانے کے پُرعزم ہوں۔‘

شیئر: