’بپرجوائے‘ سے بلوچستان کے ساحلی علاقے متاثر، سمندر کا پانی آبادی میں داخل
’بپرجوائے‘ سے بلوچستان کے ساحلی علاقے متاثر، سمندر کا پانی آبادی میں داخل
جمعرات 15 جون 2023 16:35
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ سے بلوچستان کے ضلع حب، لسبیلہ اور گوادر کے ساحلی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
صوبائی حکومت اور ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے تیز سمندری لہروں اور طوفانی ہواؤں سے پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر ساحلی علاقوں کو کراچی سے ملانے والی شاہراہ مکران کوسٹل ہائی وے کو تین دن کے لیے مسافر بسوں سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے بند کردیا ہے۔
مال بردار گاڑیاں چل رہی ہیں تاہم ہائی وے پر ٹریفک معمول سے کم نظر آرہی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو 17 جون تک کوسٹل ہائی وے پر غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنے کا کہا ہے۔
حب کے صحافی اسماعیل ساسولی نے بتایاکہ سمندر کی بلند لہروں کی وجہ سے ساحلی گاؤں عبداللہ ڈگارزئی گوٹھ کا راستہ تین دن سے بند ہے۔
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کوجانے والی سڑک بہہ گئی جس سے سات سے آٹھ گوٹھوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔
ڈام بندر میں بھی گھروں میں پانی داخل ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لہروں کی شدت اور بلندی بڑھ گئی ہیں تیز ہوائیں چل رہی ہیں اوروقفے وقفے سے ہلکی بار ش چل رہی ہے۔
تاہم اسسٹنٹ کمشنر حب سید سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ فی الحال حالات قابو میں ہیں اگر بارشیں زیادہ ہوئیں تو خطرات پیدا ہوسکتے ہیں اس صورت میں آبادی کو گڈانی میں بنائے گئے دو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا۔
گوادر، پسنی اور جیونی جیسے بڑے شہروں میں سمندر میں مد و جزر کے باوجود صورتحال قابو میں ہے۔
گوادر کے نواحی علاقے اورماڑہ میں سمندر سے ملحقہ نشیبی علاقوں میں چوتھے روز بھی سمندر کی لہریں بلند ہونے کی وجہ سے پانی داخل ہوا ہے۔ دیمے زر کے مقام پر مچھلی کی فیکٹریوں، دکانوں، رہائشی گھروں، کرکٹ اور فٹ بال گراؤنڈ میں اب بھی پانی جمع ہے۔
گزی لین میں ایک گھر کی چار دیواری گری ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
اورماڑہ کے محلہ جونا لین کے عرض محمد نے بتایا کہ مسلسل تین دن سے گھروں میں داخل ہونے سے علاقے کے لوگ بہت پریشان ہیں۔
اگر پانی اسی طرح جمع رہا تو دیواریں گر سکتی ہیں۔ علاقے کے اسسٹنٹ کمشنر محمد جان بلوچ کا کہنا ہے کہ اورماڑہ میں جناح نیول بیس کے قریب ماہی گیروں کی کشتیوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے ان میں سے ایک کشتی تیز لہروں کی وجہ سے ٹوٹ گئی ہے۔
نیشنل پارٹی کے سیکریٹری ماہی گیری آدم قادر بخش نے اردونیوز کو بتایا کہ اورماڑہ میں سینکڑوں لوگ طوفان سے متاثر ہوئے ہیں تاہم پی ڈی ایم اے نے اب تک ان کی کوئی مدد نہیں کی -
پسنی کے علاقے کلمت میں بھی گریسنٹک کے مقام پر آبادی میں بھی پانی داخل ہوا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے تحصیلدار کی سربراہی میں امدادی ٹیمیں علاقے بھیج دی ہیں۔
پسنی کے صحافی ساجد نور نے بتایا کہ انہوں نے آج پسنی سے اورماڑہ کا سفر کیا۔ راستے میں انہیں مکران کوسٹل ہائی وے پر بہت کم گاڑیاں نظر آئیں۔ لوگوں نے طوفان کے ڈر کی وجہ سے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی ہے۔