امریکہ میں پہلی مسلمان خاتون کو وفاقی جج تعینات کر دیا گیا
امریکی صدر جو بائیڈن نے نصرت چوہدری کو جنوری 2022 میں نامزد کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیشی نژاد امریکی وکیل نصرت چوہدری کی سینیٹ نے وفاقی جج کے طور پر توثیق کی ہے جس کے بعد وہ امریکی تاریخ کی پہلی مسلمان خاتون جج بن گئی ہیں۔
وہ پہلی بنگلہ دیشی نژاد امریکی شہری ہیں جو وفاقی جوڈیشل بینچ کا حصہ بنی ہیں۔
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے سات دیگر افراد کے ساتھ نصرت چوہدری کو جنوری 2022 میں نامزد کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ملک عدالتی نظام میں تنوع لانے کے لیے صدر بائیڈن اپنے وعدے پر عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘
اس سے قبل امریکی صدر نے 2021 میں ریاست نیو جرسی کے پاکستانی نژاد ڈسٹرکٹ جج زاہد قریشی کو امریکی تاریخ کے پہلے مسلمان فیڈرل جج کے طور پر تعینات کیا تھا۔
نصرت چوہدری نیویارک کی مشرقی ڈسٹرکٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں تعینات ہوں گی جہاں امریکی سیاستدان جارج سینٹوس کے منی لانڈرنگ اور فراڈ کے کیس سمیت کئی اہم کیسز کی سماعت ہو چکی ہے۔
نصرت چوہدری اس وقت امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی لیگل ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں جہاں وہ پولیس اصلاحات پر کام کر رہی ہیں جس میں ان کی توجہ امتیازی سلوک کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہے۔
اے سی ایل یو کے مطابق نصرت چوہدری کے کام میں نائن الیون کے بعد پولیس کے جانب سے کی جانے والی نگرانی کو چیلنج کرنا ہے جسے امریکی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک سمجھا جاتا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر انتھونی رومیرو نے کہا کہ ’نصرت چوہدری ایسی وکیل ہیں جنہوں نے ملک میں سب کے لیے مساوی انصاف کے لیے کام کیا۔‘