’میری اپنے بیٹے سے جمعرات کو آخری مرتبہ بات ہوئی جب اس نے بتایا کہ وہ کشتی پر سوار ہونے لگا ہے۔ میں نے اسے کہا کہ چھوٹی کشتی میں نہ جانا لیکن وہ نہیں مانا۔‘ یہ الفاظ ہیں پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی شہناز بی بی کے جن کا بیٹا بھی ان مسافروں میں شامل تھا جن کی کشتی چند دن قبل یونان کے قریب سمندر میں ڈوب گئی تھی۔ اے ایف پی کی رپورٹ