کاروباری شعبے میں بڑے عہدوں پر خواتین کا تناسب 41 فیصد تک پہنچ گیا
مختلف شعبوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی نائب وزیرتجارت و قومی مسابقتی مرکز کی سی ای او ڈاکٹرایمان المطیری نے کہا ہے کہ ’مملکت کی معاشی ترقی میں خواتین سعودی حکومت کی جانب سے دی جانے والی پالیسی کے بہترنتائج سامنے آرہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی خواتین کو مملکت کی ترقی میں حصہ دار بنانا سعودی وژن 2030 کے اہداف میں سے ایک ہے‘۔
الاقتصادیہ اخبار کے مطابق ڈاکٹرایمان المطیری نے جنیوا میں اقوام متحدہ اوربین الاقوامی تنظیموں کے اشتراک سے منعقد کیے جانے والے پروگرام ’فیصلہ سازی کے نظام میں خواتین کی مساوی اورجامع نمائندگی‘ میں شرکت کی۔
سعودی عرب کے مختلف شعبوں میں خواتین کے عملی کردار کے حوالے سےانہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب میں خواتین سے متعلق پالیسیوں کی حمایت میں متعدد اقدامات کیے ہیں جس کے ذریعے سعودی خواتین کو وزارتی عہدوں پرتعیناتی ، شوری کونسل کی رکنیت کے علاوہ بیرونی ممالک میں سفرا کی تعیناتی بھی شامل ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت کے مطابق مملکت میں اقتصادی تبدیلی کے عمل کی واضح راہیں متعین کی جس کا مقصد مختلف شعبوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا ہے‘۔
سعودی خواتین کے حوالے سے ڈاکٹرایمان المطیری کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ برس تک مملکت میں کاروباری سیکٹر میں اعلی اوردرمیانی عہدوں پر خواتین کا تناسب 41 فیصد تک پہنچ گیا‘۔
علاوہ ازیں قومی لیڈرز پروگرام برائے سعودی خواتین’قیادیات‘ میںونو ہزار سے زائد سعودی خواتین کورجسٹرکیا گیا جس کا مقصد اعلی عہدوں پرسعودی خواتین کی مہارت سے استفادہ کرنا اوران کی کامیابیوں کونمایاں کرنا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مملکت مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ گزشتہ عرصے میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی شرح میں اضافے پرکام کررہی ہے‘۔
مختلف شعبوں میں خواتین کے لیے بہترماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے علاوہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں ہر طرح کا تحفظ فراہم کرنا ہے خاص طور پرمساوی محتنانے کی فراہمی کے نکات اہم ہیں‘۔