Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کلون یا کاپی کیٹ، تھریڈز ٹوئٹر سے کتنا مختلف ہے؟

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے مقابلے میں لانچ ہونے والے ’تھریڈز‘ کی پیرنٹ کمپنی میٹا کو ایلون مسک نے مقدے کی دھمکی دی تھی، اگر ایسا ہوتا ہے تو پلیٹ فارمز کے درمیان ہونے والی چپقلش میں صارفین پر کیا اثر پڑے گا اس کا جواب چند معروف قانون دانوں نے دیا ہے۔
اگرچہ ایلون مسک کی دھمکی کے باوجود تھریڈز صارفین کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے اور اب تک کروڑوں کی تعدداد میں اس پر اکاؤنٹ بن چکے ہیں۔
 تاہم اس کے باوجود لانچنگ کے بعد وہ صارفین کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق قانون دان جیکب نوٹی وکٹر کے مطابق ابھی بہت سے سوالات کے جواب آنا باقی ہیں۔
ٹوئٹر کی سابق سربراہ الیگزینڈرا پوپکن کا کہنا ہے کہ تھریڈز استعمال کرنے والوں کے اپنے مشاہدات ہیں اور کچھ لوگ اس کو ’ٹوئٹر کلون‘ بھی کہہ رہے ہیں مگر میرا خیال ہے ان میں بڑے فرق موجود ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جلد ہی تھریڈز استعمال کرنے والوں کو اس فرق کا احساس ہو گا۔
’تھریڈز پر آپ انسٹاگرام کی آڈینس سے بات کر رہے ہوتے ہیں جبکہ ٹوئٹر سیاست دانوں، سلیبریٹیز اور خبروں کے گڑھ کے طور پر کام کرتا ہے۔‘
دوسری جانب اگرچہ تھریڈز بنانے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم کو سیاست یا کسی اور شعبے کے لیے مخصوص کرنے کے حق میں دلچپسی نہیں رکھتی تاہم وہ صحافیوں اور سیاست دانوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انسٹاگرام کے سی ای او ایڈم موسیری کہتے ہیں کہ ’تھریڈز کا مقصد ٹوئٹر کی جگہ لینا نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سیاست اور خبریں بھی تھریڈز پر چلیں گی تاہم ہم اس کی بہت زیادہ حوصلہ افزائی نہیں کریں گے۔‘
بدھ کو ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ کو ٹوئٹر کے وکیل الیکس سپیرو کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹوئٹر کے سابق عملے کو اپنے ساتھ شامل کر کے اپنے پلیٹ فارم کو ’کاپی کیٹ‘ بنا رہے ہیں۔
اس حوالے سے ایلون مسک نے ایک ٹویٹ کے ذریعے میٹا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مسابقت بجا مگر دھوکہ دہی نہیں ہونی چاہیے۔‘
میٹا کے ترجمان اینڈی سٹون نے اس کے جواب میں لکھا کہ ’تھریڈز کی انجینیئرنگ ٹیم میں ٹوئٹر کا کوئی بھی سابق ملازم شامل نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ جمعرات کو میٹا نے نئی سوشل میڈیا ایپ لانچ کی تھی جس پر ایک دن میں ہی 3 کروڑ سے زائد صارفین اپنا اکاؤنٹ بنا چکے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ٹوئٹر اپنے انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس یعنی املاک دانش کے حقوق سختی سے نافذ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور میٹا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ٹوئٹر کے تجارتی راز یا دیگر انتہائی خفیہ معلومات کا استعمال روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔‘
میٹا کی ترجمان نے تھریڈز پر پوسٹ میں کہا کہ سوشل میڈیا ایپ کی انجینیئرنگ ٹیم میں ٹوئٹر کا کوئی سابق اہلکار شامل نہیں ہے۔
ٹوئٹر کے ایک سابق اہلکار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی سابق ساتھی کے تھریڈز پر کام کرنے یا میٹا کا حصہ ہونے کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں۔

شیئر: