Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے آئی سیما حیدر دہلی ’فرار‘ ہونے کا منصوبہ بنا رہی تھیں: انڈین پولیس

انڈین پولیس نے کہا ہے کہ آن لائن ویڈیو گیم ’پب جی‘ پر دوستی کرکے انڈیا جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر کو نوئیڈا سے دہلی ’فرار‘ ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔
انڈین نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق پیر کو اترپردیش پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سکواڈ نے ان سے تفتیش شروع کی تھی۔ سچن مِینا، ان کے والد اور سیما حیدر سے اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں نامعلوم مقام پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
نوئیڈا پولیس نے منگل کو کہا کہ ’جب سیما حیدر کو گرفتار کیا گیا وہ دہلی فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔‘
پولیس کی ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ’سیما نے پولیس کو بتایا کہ وہ انڈیا کا ویزا حاصل نہ کر سکیں جس کے بعد وہ نیپال پہنچیں جہاں سے وہ بس کے ذریعے دہلی آئیں۔‘
سچن مینا نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے سیما کو اپنے والد سے ملوایا اور کہا کہ وہ ان سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق سیما نے کہا کہ ’سچن کے والد نے کہا کہ وہ شادی کی اجازت تب دیں گے اگر میں انڈین طرز زندگی اختیار کروں گی۔ میں نے اس پر رضامندی ظاہر کی۔‘
’اس کے کچھ روز بعد سچن کے والد مجھے بلند شہر کی عدالت میں وکیل سے ملوانے لے گئے تاکہ کورٹ میرج کا عمل شروع کیا جا سکے۔ جب میں نے اپنے کاغذات دکھائے تو وکیل نے کہا کہ میں سچن سے شادی نہیں کر سکتی کیونکہ میں انڈین شہری نہیں ہوں۔‘
سیما حیدر نے کہا کہ گھر پہنچ کر انہیں خوف محسوس ہوا کہ وکیل پولیس کو بتا دے گا اور انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 30 جون کو سچن کے والد سے کچھ رقم ادھار لی اور بچوں سمیت کرائے کے گھر کو چھوڑ دیا۔ ہم دہلی جانا چاہتے تھے، لیکن پکڑے گئے۔‘
اتر پردیش پولیس کے مطابق 30 برس کی سیما اور 22 برس کے سچن مینا کی 2019 میں ’پب جی‘ پر دوستی ہوئی تھی۔
سیما حیدر کو ویزے کے بغیر نیپال کے راستے انڈیا آنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن کے ساتھ چار بچے بھی تھے جن کی عمریں سات برس سے کم تھیں، جبکہ سچن مینا کو پولیس نے خاتون کو غیرقانونی طور پر پناہ دینے پر گرفتار کیا  تھا۔

شیئر: