Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے معاشی مستقبل میں خواتین کا کردار اہم ہے: شہزادی ریما

ہم ایسی دنیا کو فروغ دے سکتے ہیں جہاں خواتین کی آئندہ نسل ترقی کر سکے۔ فوٹو عرب نیوز
امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ مملکت میں ہونے والی اصلاحات نے خواتین کو سعودی عرب کے معاشی مستقبل میں کلیدی شراکت دار بننے کے لیے مواقع فراہم کئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق شہزادی ریما نے سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی پروگرام کے آغاز کے بعد مملکت میں ہونے والی کچھ پیش رفت کا خاکہ پیش کیا ہے۔
شہزادی ریما کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں قومی ایجنڈے میں خواتین کی شمولیت کو سب سے اہم درجہ دیا گیا ہے۔
آج مملکت میں  ہمارے پاس اعلیٰ درجے کی ڈگریاں حاصل کرنے والی خواتین کی تعداد زیادہ ہے اور40 فیصد سے زیادہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی سٹارٹ اپ کمپنیاں خواتین کی ملکیت ہیں۔
عالمی بینک نے 190 معیشتوں کا جائزہ لیا اور خواتین کی معاشی اور سماجی ترقی کے حوالے سے سعودی عرب کو پہلے نمبر پر رکھا ہے، آج سعودی عرب میں خواتین کو مساوی تنخواہ ملتی ہے۔
وہ سعودی عرب میں خواتین کی بڑھتی ہوئی افرادی قوت اور نجی شعبے پر اس کے اثرات کے عنوان سے اٹلانٹک کونسل کے پینل سے بات کر رہی تھیں۔ 

مملکت میں اعلیٰ ڈگریاں حاصل کرنے والی خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

شہزادی ریما نے بتایا کہ خواتین کے لیے حالیہ پیش رفت واقعی بہت اہم ہے لیکن ابھی مزید کام کرنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں اہم عہدوں پر فائز کرنے کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ان شعبوں میں خواتین کی تعداد زیادہ ہو۔
دنیا کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اس کے باوجود ابھی بھی قائدانہ عہدوں، کاروباری مالکان اور مجموعی افرادی قوت کے حوالے سے خواتین کی تعداد کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا جاناچاہئے اور اس پیشرفت کے لیے صنفی مساوات اپنانے کی ضرورت ہے۔

حقیقی ترقی کے لیے قائدانہ کردار میں مزید خواتین کی ضرورت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ہمیں قائدانہ کردار میں مزید خواتین کی ضرورت ہے اور اس کے لیے راہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ حقیقی ترقی نہیں لہذا اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے کیونکہ جب خواتین کامیاب ہوتی ہیں تو سب کامیاب ہوتے ہیں۔
خواتین کو مکمل شرکاء کے طور پر معاشرے میں اپنا صحیح مقام حاصل کرنے کے لیے اعتماد سازی کے بارے میں ہم ثقافتی رویوں اور اصولوں کو صنف اور کاروبار کے ارد گرد تبدیل کر سکتے ہیں۔
شہزادی ریما نے پینل کو بتایا کہ ہم ان تعصبات میں رکاوٹوں کو ختم کرنے میں اپنا  کردار ادا کر سکتے ہیں جو خواتین کو روکے ہوئے ہیں۔
ہم ایک ایسی دنیا کو فروغ دے سکتے ہیں جہاں خواتین کی آئندہ نسل ترقی کر سکے اور جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم نہ صرف ایک زیادہ مساوی اور جامع معاشرہ تشکیل دیں گے بلکہ ایک زیادہ خوشحال معاشرہ بھی بنائیں گے۔
 

شیئر: