پونا۔۔۔۔۔پونامیں متعدد خواتین نے کینسر کی مریضوں کی وگ کیلئے اپنے لمبے بال کٹوادیئے۔گیتا رام گوپال کی ایک قریبی دوست کینسر سے چل بسی تھیں۔کیمیوتھراپی کے نتیجے میں اس کے سارے بال بھی ختم ہوچکے تھے۔ گیتا کا کہنا تھا کہ میری دوست اس وجہ سے سخت پریشان تھی۔میں نے ایسے مریضوں کیلئے اپنے بال کٹوانے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کیلئے وگ تیار کی جائے۔اس نے اپنی ساری کہانی سوشل میڈیا پر ڈال دی اس کے بعد پونا کی کئی خواتین نے یہ مہم شروع کی کہ کینسر کے مریضوں کیلئے اپنے سر کے تمام بال عطیہ کردیئے۔اب سوشل میڈیا کے ذریعے یہ تحریک آگے بڑھی اور بنگلور اور چنئی جیسے شہروں کی خواتین میں اسے بڑی شہرت حاصل ہوئی۔آئی ٹی کے 40سالہ ماہر لکشمی فرانسس نے اپنے سر کے 17انچ طویل بال عطیہ کردیئے۔اس نے 2014میں بھی پہلی مرتبہ بال عطیہ کئے تھے۔انہوں نے کہا کہ مجھے جب یہ خیال آیا کہ میرے بالوں سے کسی کی تکلیف کم ہوسکتی ہے تومیں نے اس پر عمل کیا۔انہوں نے کہا کہ میری خادمہ کو بھی کینسر ہوا تھا وہ میرے پاس 14سال سے کام کررہی ہے۔ پہلی مرتبہ کیمیو تھراپی کے بعد اس کے سر کے 80فیصد بال جھڑ گئے جس کے نتیجے میں اس مرض سے لڑائی کیلئے اس کا جوش و جذبہ سرد پڑگیا تھا۔میں نہیں چاہتی کہ دوسروں کے ساتھ بھی ایسا ہو۔